قومی اسمبلی، ملک میں بالواسطہ ٹیکسوں میں کمی کی قرارداد متفقہ منظور، سانحہ تھر پر سندھ حکومت پر تنقید

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 26 مارچ 2014
وزیرداخلہ کے رویے پراپوزیشن کا احتجاج،فوج کوغیروں کی جنگ میں نہ جھونکاجائے، وزیراعظم سینیٹ نہیں ا ٓسکتے تو مشترکہ اجلاس بلائیں، خورشید شاہ  فوٹو: فائل

وزیرداخلہ کے رویے پراپوزیشن کا احتجاج،فوج کوغیروں کی جنگ میں نہ جھونکاجائے، وزیراعظم سینیٹ نہیں ا ٓسکتے تو مشترکہ اجلاس بلائیں، خورشید شاہ فوٹو: فائل

اسلام آ باد: قومی اسمبلی نے ملک میں بالواسطہ ٹیکسوں میں کمی کی قرارداداتفاق رائے سے منظور کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ حکومت غریب عوام کوریلیف دینے کیلیے براہ راست ٹیکسوں کا نفاذ کرے جبکہ بالواسطہ ٹیکسوں میں کمی کیلیے فوری اقدام کیے جائیں۔

جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارکے رویے پر شدید احتجاج اورسعودی عرب سے ملنے والے ڈیڑھ ارب ڈالرپرتحفظات کااظہار کیا ہے۔ منگل کوپرائیویٹ ممبرڈے کے موقع پر تحریک انصاف کے رکن اسدعمرنے قرارداد پیش کی ۔جس پر اسدعمرسمیت جاویدہاشمی، شاہ محمودقریشی، ن لیگ کے پرویز ملک، قیصرشیخ، ایم کیوایم کے رشید گوڈیل، آصف حسنین، شازیہ مری، عبدالستاربچانی، شیراکبر، مولاناامیرزمان ودیگر نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے بالواسطہ ٹیکسوں کے خاتمے کے حق میں دلائل دیے۔ اسدعمرنے کہاکہ بالواسطہ ٹیکسوں کی وجہ سے ایک عام شہری کوبھی موبائل سم خریدنے پر35 روپے اور100 روپے ری چارج کرانے پر25 روپے ٹیکس اداکرنا پڑتاہے۔  شیر اکبرنے کہاکہ ملک میں جاگیردارانہ اورسرمایہ دارانہ نظام کی وجہ سے معیشت پرچندافرادکاقبضہ ہے۔ عبدالرشیدگوڈیل نے کہاکہ ایف بی آرکی نااہلی ہے کہ براہ راست ٹیکس نہیں لگایا جارہا۔ مولاناامیرزمان نے کہاکہ آئین کے تحت غیراسلامی قانون نہیں بن سکتا۔ عبدالستاربچانی نے کہاکہ زراعت پیشہ لوگوں کوجاگیرداراوروڈیراقراردینے اورگالی نکالنے کافیشن بن گیاہے۔

پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے بحث سمیٹتے ہوئے کہاکہ ٹیکس نیٹ میں اضافے، ٹیکس اصلاحات اورانرجی کے بحران کے خاتمے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔ حکومت نے ڈالرکی قدرکوکم کیاجس سے معیشت بہتری کی طرف جارہی ہے۔ اب تک 77 ہزارلوگوں کوٹیکس نوٹس جاری ہو چکے ہیں۔ بحث کے بعد اسپیکر ایازصادق نے قراردادکورائے شماری کے لیے ایوان میںپیش کیاجس کی متفقہ منظوردیدی گئی۔ علاوہ ازیں اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں  کے ارکان نے تھرمیں قحط اور امراض سے ہونیوالی اموات اوربحران سے نمٹنے میں سندھ حکومت کی کارکردگی پرتنقیدکی۔ شازیہ مری نے کہاکہ صرف تھرمیں غربت نہیں،کراچی اوردیگرحصوں میں بھی ہے اب تو پارلیمنٹ میں گندگی اورچوہوں کامسئلہ بھی سامنے آ گیا۔ عبدالرشیدگوڈیل نے کہاکہ پی پی پی کو تھرکا مسئلہ اٹھانے پراعتراض نہیں کرناچاہیے۔

دریں اثنا پیپلزپارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی اورمسلم لیگ(ق) کے پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس قائدحزب اختلاف سیدخورشیدشاہ کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے ایوان میں وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے رویے پرشدیداحتجاج کیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے سعودی عرب سے ملنے والے ڈیڑھ ارب ڈالرپرتحفظات کااظہارکیا۔ اراکین کاموقف تھاکہ فوجی یاسابق فوجی کسی صورت بھی دوسرے ملک نہیں بھیجنے چاہئیں۔ غیروں کی جنگ میں فوج کو جھونکنا خطرناک عمل ہوگا۔ اجلاس کے بعدمیڈیاکے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاکہ حکومت طالبان سے مذاکرات کرے یاآپریشن،عوام کوہرحال میں امن چاہیے۔ انھوں نے کہاکہ وزیراعظم اگرسینیٹ کے سامنے جوابدہ نہیں ہوناچاہتے توپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلاکراراکین کے تحفظات کاجواب دیں۔۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔