- موتی کاری سے نادر اشیا بنانے کا قدیم فن زندہ رکھنے والی باہمت خاتون
- آسٹریلیا کے سفیر کی رکشے میں بیٹھ کر راولپنڈی کی سیر
- وزارت تجارت نے اسرائیل سے تجارت کی تردید کردی
- لاہور: مبینہ پولیس مقابلے میں 2 زیر حراست ڈاکو ہلاک
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سےمتعلق وزارت خزانہ کی اہم وضاحت
- امریکا میں عمران خان کے دوبارہ وزیراعظم بننے کی باتیں ہورہی ہیں، پرویز الہیٰ
- عمران خان کی زمان پارک کے باہر کارکنوں کے ساتھ افطار کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی
- انسانی جسم سے متعلق حیرت انگیز حقائق
- سپریم کورٹ کے تین ججز کیخلاف ریفرنس خارج از امکان نہیں ہے، وزیر داخلہ
- سعودی عرب نے شہریوں کو دو افریقی ممالک کا سفر کرنے سے روک دیا
- کراچی: موبائل چھیننے اور IMEI نمبر تبدیل کرنے کے ماہر 4 ملزمان گرفتار
- پی ڈی ایم کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد، کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ
- پاکستان عوامی تحریک کا انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لینے کا فیصلہ
- پی ڈی ایم کے اجلاسوں اور اعلامیوں کی کوئی حیثیت نہیں، تحریک انصاف
- اسرائیل کی ریاستی رہشتگردی جاری، ایک اور فلسطینی نوجوان شہید
- ڈیفنس کراچی کو بارش کے پانی سے بچانے کے مشن کا پہلا مرحلہ مکمل
- سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو 10 ماہ قید کے بعد پٹیالا جیل سے رہا
- نوے دن میں الیکشن آئینی ہیں تو مشرف دور میں 3 سال کیوں ملتوی ہوئے؟ فضل الرحمان
- ہائی بلڈ پریشر اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کا انکشاف
- سام سنگ کا نیا حربہ، آئی فون کے لیے ’ٹرائی گیلکسی‘ ایپ پیش کردی
نیپرا کا سی پی پی اے جی کو ایک کروڑ روپے جرمانہ

(فوٹو فائل)
اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی لمیٹڈ پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
نیپرا کے مطابق جرمانہ لال پیر اور پاک جن پاور پلانٹس کی لوڈنگ حد میں نظر ثانی پر کیا گیا، سی پی پی اے جی نے اتھارٹی کے علم میں لائے بغیر اپریل 2021 میں لال پیر اور پاک جن پاور پلانٹس کی لوڈنگ حد 20 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دی تھی۔
اتھارٹی نے سی پی پی اے جی سے مذکورہ نظر ثانی کی وجوہات کی وضاحت کے لیے استفسار کیا لیکن سی پی پی اے جی اتھارٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا۔
نیپرا ایکٹ کے تحت سی پی پی اے جی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی گئی، اتھارٹی نے نیپرا ایکٹ کے تحت سی پی پی اے جی کو شوکاز نوٹس جاری کیا اور سماعت کا موقع بھی دیا گیا، سی پی پی اے جی کوئی تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہا اور قواعد و ضوابط کے خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔