- یوم پاکستان پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- ممنوعہ فنڈنگ؛ عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد
- کراچی، شہریوں کو اسلحے کے زور پر لوٹنے والے گینگ کے 4 ملزمان کو گرفتار
- رمضان بچت ایکسپو میں 30 سے 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ
- مسلح افواج کی روایتی پریڈ محدود پیمانے پر کروانے کا فیصلہ
- رمضان میں اسکولز کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری
- برطانیہ میں مسجد سے نکلنے والے 70 سالہ بزرگ کو آگ لگا دی گئی
- وہاب ریاض نے مشیر برائے اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کا چارج سنبھال لیا
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہی برقرار، ٹیسٹ میں تنزلی
- پولیس، ایف آئی اے کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم واپس
- رمضان میں بھی گیس لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی
- کسی کو دہشتگردوں کو پناہ دینے اور ڈھال بنانے کی اجازت نہیں دینگے، وزیراعظم
- پشاور؛ سرکاری دفاتر کے رمضان المبارک میں اوقات کار تبدیل
- پیٹرول پر سبسڈی نہیں، امیر کیلیے نرخ بڑھا کر غریب میں تقسیم ہوگا، وزیر مملکت
- لاپتا افراد کا معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے، سندھ ہائیکورٹ
- گرفتار خاتون ماہل بلوچ خود دہشتگردی کا اعتراف کر رہی ہے، ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان
- پاک افغان سیریز؛ بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے معذرت کیوں کرلی؟
- ججز کی آڈیوز ، وڈیوز ریلیز پر چیف جسٹس سخت برہم
- حکومت کا سحر افطار و تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ
- ’’پاکستان کو بھارت سے 2011 کے سیمی فائنل میں شکست کا بدلہ لینا ہے‘‘
میرے ساتھ جسمانی و اخلاقی زیادتی ہوئی، اعظم سواتی

مجھ پر تشدد کے ذمہ دار رانا ثناءاللہ یا حکومت نہیں، یہ چھوٹے اداکار ہیں، پی ٹی آئی سینیٹر
اسلام آباد: پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ان کے ساتھ جسمانی زیادتی ہوئی۔
اعظم سواتی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اب ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہماری قوم اور عدالتیں آپ کے عمل کو دیکھیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی اعلیٰ عدالتیں اور بین الاقوامی فورم میرے ساتھ ہونے والی جسمانی و اخلاقی زیادتیوں سے پردہ اٹھائے گا، مجھ پر تشدد کے ذمہ دار رانا ثناءاللہ یا حکومت نہیں، یہ چھوٹے اداکار ہیں، ایف آئی اے بتائے کہ کس کے کہنے پر صرف ایک ٹویٹ پر مجھ پر ایف آئی آر کاٹی گئی۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ سوا 4 بجے ایف آئی اے نے مجھے کن نامعلوم سفید لباس والوں کے حوالے کیا؟ ، اداروں کی ناک کے نیچے مجھ پر یہ سب کیا گیا، پمز کے ڈاکٹروں سے پوچھا جائے کہ مجھ پر تشدد کے نشانات کس کے کہنے پر مٹائے، عدالتوں سے پوچھا جائے گا کہ بار بار میرا جسمانی ریمانڈ دیتے رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔