آزادی مارچ شروع ہوگیا آج کے بعد لوگ پابند سلاسل نہیں ہوں گے، تحریک انصاف

ویب ڈیسک  جمعـء 28 اکتوبر 2022
پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کی تصویر (فوٹو : سوشل میڈیا)

پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کی تصویر (فوٹو : سوشل میڈیا)

تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ آج سے حقیقی مارچ شروع ہوگیا، آئندہ سے اس عوام کے بارے میں کوئی اور فیصلے نہیں کرے گا بلکہ عوامی نمائندہ خود کرے گا۔

لانگ مارچ قبل پی ٹی آئی کے رہنماؤں اسد عمر، فواد چوہدری، عمران اسمعیل، عمر اہوب اور مسرت جمشید چیمہ نے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کی۔

اسد عمر نے کہا کہ الحمدللہ لاہور سے آزادی پاکستان کی بعد حقیقی آزادی کا آخری مرحلہ شروع ہونے جارہا ہے، آج کے بعد مزید لوگ پابند سلاسل نہیں کیے جائیں گے، چوہدری غلام رسول کی گرفتاری میں بینکنگ کورٹ کا کوئی معاملہ نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے دن کے حقیقی مارچ کا سلالہ آزادی چوک پہنچ کر اختتام ہوگا، دوسرے دن شاہدرہ سے شروع ہوگا اور اختتام کامونکی پر ہوگا، تیسرے روز کامونکی سے گوجرانولہ پہنچیں گے، سوموار کو گوجرانولہ سے ڈسکہ اور سیالکوٹ پہنچ کر اختتام ہوگا، منگل کو سیالکوٹ سے گجرات اور بدھ کو لالہ موسی کھاریاں سے جہلم اختتام ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام لوگوں کے قیام کا انتظام پنڈی میں علامہ اقبال پارک میں کیا جارہا ہے، جمعہ کو پشاور سے آنے والے لوگ آئیں گے اور ٹیکسلا میں ان کا انتظام ہوگا، ہفتہ، اتوار اور سوموار کو ایچ نائن پارک میں ملکی تاریخ کے عظیم الشان جلسے ہوں گے، ہمارا ہدف پاکستان میں حقیقی آزادی ہے کیوں کہ پاکستان حقیقی طور پر آزاد نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے لانگ مارچ میں بھرپور خواتین شریک ہوں گی، اس بات کا فیصلہ ہوجائے گا کہ آئندہ سے اس عوام کے بارے میں کوئی اور فیصلے نہیں کرے گا بلکہ عوامی نمائندہ خود کرے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت صحافیوں پر جبر اور ظلم کیا جارہا ہے، آج کا دن ارشد شریف کے نام کرتے ہیں اور انہی کے لہو سے انقلاب آئے گا، اٹھانے والوں کو پیغام ہے کہ آپ نے آج 78 سالہ بزرگ کو اٹھایا ہے ان کی عزت نفس مجروح نہیں کیجیے گا جیسا کہ 75 سالہ اعظم سواتی اور شہباز گل کے ساتھ کیا گیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کبھی کسی کو جنرل ضیاء الحق کے دور میں بھی ننگا نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ کے ججز نے آئین پر عمل کیا ہوتا تو ارشد شریف کا جنازہ نہیں اٹھتا، اگر آئین پر عمل ہی نہیں ہونا تو آپ کو اتنا بڑا بجٹ اور اداروں کا کیا فائدہ؟ رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف کی حکومت میں ایسے واقعات ہورہے ہیں ان 6 ماہ میں ملک کو بدترین نقصان پہنچا۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اگر آپ نظام بدلنا چاہتے ہیں تو حقیقی مارچ میں شامل ہوں ورنہ گلے سڑے نظام میں رہیں، اس نظام کو بدلنے کی طاقت صرف عمران میں ہے اور وہ کوشش کررہا ہے، پاکستانی عوام کو بند کمروں کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے باہر نکلنا چاہیے، پاکستان کا مستقبل حقیقی آزادی کی کامیابی اور ناکامی سے منسلک ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔