بھارت کو افغانستان میں استعمال امریکی اسلحہ پاکستان کو دینے پر اعتراضات

شائق حسین  بدھ 26 مارچ 2014
اعتراضات امریکی حکام کوپہنچادیے گئے،منصوبہ متاثر ہونیکا امکان کم ہے،سفارتی ذرائ.  فوٹو: فائل

اعتراضات امریکی حکام کوپہنچادیے گئے،منصوبہ متاثر ہونیکا امکان کم ہے،سفارتی ذرائ. فوٹو: فائل

اسلام آ باد: بھارت نے امریکا کی جانب سے پاکستان کوافغانستان میں استعمال ہونے والا اسلحہ دیے جانے کے مجوزہ منصوبے پراعتراضات کیے ہیں۔

باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق بھارتی اعتراضات امریکی حکام تک پہنچادیے گئے ہیں تاہم اس بات کے امکانات کم ہیں کہ بھارتی اعتراضات سے یہ منصوبہ متاثرہو، اس کی وجہ یہ ہے امریکا اورپاکستان کے درمیان افغانستان میں استعمال اسلحہ پربات چیت کسی بھی قسم کے مہلک ہتھیاروں کااحاطہ نہیں کرتی بلکہ یہ دیگرفوجی سازوسامان کے حوالے سے ہورہی ہے جن میں سرفہرست بارودی سرنگیں صاف کرنے والی جدیدگاڑیاں ’’ایم آراے پی‘‘ شامل ہیں۔ دیگرسازوسامان جوپاکستان کو فراہم کیاجاسکتا ہے اس میں رات کے وقت استعمال ہونیوالے ایسے آلات شامل ہیںجن سے تاریکی میں بھی دشمن کی نقل وحرکت پرنظررکھی جاسکتی ہے۔ ان کو’’نائٹ وژن ایکوپمنٹ‘‘ کہاجاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت اس سے قبل بھی پاکستان کوامریکی اسلحہ کی فراہمی کا مخالف رہاہے اوراس نے ہمیشہ الزام عائدکیاکہ پاکستان یہ اسلحہ انسداددہشت گردی کے بجائے بھارت کے خلاف استعمال کرے گا لیکن بھارت کے اس استدلال کوہمیشہ نظراندازکیاگیاہے۔

یاد رہے کچھ عرصہ قبل ایک امریکی اخبارمیں یہ رپورٹ آئی تھی امریکا پاکستان کوبارودی سرنگیں صاف کرنے والی ایسی جدیدگاڑیاں فروخت کرناچاہتاہے جووہ افغاستان میں استعمال کرتا آرہا ہے۔ یہ گاڑیاں ’’ڈیل‘‘فائنل ہونے پرافغانستان سے نیٹوانخلاکے بعدپاکستان کودی جاسکتی ہیں۔ ایسی رپورٹس کے بعدافغان حکومت نے بھی اعتراضات کیے تھے کہ پاکستان کویہ گاڑیاں اوردیگرجنگی سازوسامان نہ دیاجائے۔ایک پاکستانی سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا انھیں پاکستان کو افغانستان میں استعمال امریکی سامان حرب فروخت کیے جانے پربھارتی اعتراضات کاعلم نہیں، اس حوالے سے اسلام آباد اورواشنگٹن کی بات چیت ہوئی ہے اور آئندہ بھی گفتگو جاری رہنے کاامکان ہے۔ اگریہ منصوبہ کسی وجہ سے رکا تووہ قیمت کا معاملہ ہوسکتاہے اورکوئی وجہ نظرنہیں آتی جواس راہ میں آڑے آئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔