- مسلح جتھوں کو کنٹرول کرنے کیلئے اداروں کو تمام اختیارات دیے جائیں، وزیر داخلہ
- اٹلی میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ٹِک ٹاک کے خلاف تحقیقات آغاز
- پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، حکومت کا ثاقب نثار کیخلاف احتجاج
- گلِ خطمی میں موٹاپا کم کرنے والے اجزا دریافت
- فزکس اور فطرت کا ملاپ، معلق آتشیں پتھر
- کراچی میں فائرنگ سے اہلسنت و الجماعت کے رہنما جاں بحق
- رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلیے رویت کمیٹی کا اجلاس جاری
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمتوں میں بڑی کمی
- الیکشن کمیشن کا کراچی کی 6 یوسیز پر دوبارہ گنتی کا حکم
- پشاور سے کالعدم ٹی ٹی پی کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
- مجھے مرتضیٰ بھٹوکی طرح قتل کرنے کا منصوبہ ہے، عمران خان
- یوم پاکستان پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- ممنوعہ فنڈنگ؛ عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد
- کراچی، شہریوں کو اسلحے کے زور پر لوٹنے والے گینگ کے 4 ملزمان کو گرفتار
- رمضان بچت ایکسپو میں 30 سے 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ
- مسلح افواج کی روایتی پریڈ محدود پیمانے پر کروانے کا فیصلہ
- رمضان میں اسکولز کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری
- برطانیہ میں مسجد سے نکلنے والے 70 سالہ بزرگ کو آگ لگا دی گئی
- وہاب ریاض نے مشیر برائے اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز کا چارج سنبھال لیا
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہی برقرار، ٹیسٹ میں تنزلی
پاکستان میں بریسٹ کینسر کے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی

فوٹو: فائل
کراچی: پاکستان میں بریسٹ کینسر کے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی۔
پاکستان میں24 گھنٹے کے دوران109 خواتین بریسٹ کینسر کی وجہ سے انتقال کرجاتی ہیں جو پاکستان کے لیے تشویشناک صورتحال ہے۔ اس لیے خواتین میں بریسٹ کینسر کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے میڈیا موثرکردار ادا کر سکتا ہے۔
سندھ کے بڑے شہروں میں چھاتی کے کینسر کی اسکریننگ اور اس مرض کا جلد پتہ لگانے کے لیے محدود سہولیات موجود ہے لیکن صوبے کے دیہی علاقے ایسی سہولت سے مکمل طور پر محروم ہیں۔
ان خیالات کا اظہار ماہرین نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے زیر اہتمام پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن اور کولگیٹ پامولیو پاکستان کے اشتراک سے چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی سیمینار سے خطاب میں کیا۔
لیاقت نیشنل اسپتال کراچی کے شعبہ جنرل سرجری کی سربراہ ڈاکٹر روفینہ سومرو نے کہاکہ سندھ کی دیہی خواتین کی اکثریت جان کو لاحق اس قسم کے خطرے سے آگاہ نہیں ہیں، اس لیے یہ سندھ کی تعلیم یافتہ آبادی پر منحصر ہے کہ وہ اپنی خواتین اراکین کو چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہ کریں۔
فاطمہ لاکھانی چیئرپرسن پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن ویمن اسپورٹس کمیشن نے ابتدائی کلمات میں صحت سے متعلق آگاہی پر بات کی اور تجویز پیش کی کہ خواتین اور لڑکیوں کواپنے صحت کے مسائل سے آگاہ ہونا چاہیے، باقاعدگی سے چیک اپ انھیں چھاتی کے کینسر سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔
پاکستان اولپمک ایسوسی ایشن کے رکن سید وسیم ہاشمی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، سیمینار کے آخر میں سوال و جواب کا سلسلہ بھی ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔