- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
برازیل؛ کرپشن پر10 سال قید کی سزا پانے والے دوبارہ صدر منتخب
برازیلیا: برازیل میں کرپشن اور منی لانڈرنگ پر 10 سال قید کی سزا پانے والے لولا ڈی سلوا دوبارہ صدر منتخب ہوگئے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق صدر لولا ڈی سلوا نے موجودہ صدر اور دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والے بولسونارو کے خلاف 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے۔
بولسونارو برازیل کے 1985 کے بعد سے دوبارہ منتخب نہ ہونے والے پہلے صدر ہیں۔ اب تک انتخابات میں شکست تسلیم نہ کرنے والے بولسونارو نے نتائج سے پہلے ہارنے کی صورت میں دھوکہ دہی اور فراڈ کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
نومنتخب صدر لولا ڈی سلوا نے 2003 سے 2010 تک برازیل کے صدر کی حیثیت سے کافی مقبولیت حاصل کی تھی۔ انہیں منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے الزامات کے تحت 2017 میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور2018 میں اسی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔
لولا ڈی سلوا کو برازیل کی سپریم کورٹ نے2019 میں نظربندی سے رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تھا کہ انہیں مناسب عدالتی کارروائی کا موقع نہیں دیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔