- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
ایکسپریس کی نشاندہی؛ کے آئی ایچ ڈی کا ایمرجنسی رسپانس سینٹر 2 ماہ بعد فعال
کراچی: ایکسپریس کی نشاندہی پرکراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارڈ ڈیزیزکا ایمرجنسی رسپانس سینٹر2 ماہ بعد فعال ہوگیا۔
29 اگست کو ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضیٰ وہاب نے اس ایمرجنسی رسپانس سینٹر کا افتتاح کیا تھا،ذرائع کے مطابق کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارڈ ڈیزیز میں اس ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے قیام کے لیے سندھ ریزیلیینس پروجیکٹ کے تحت بیشتر طبی سازو سامان دیا گیا تھا جن میں 15 بیڈز،12 وینٹیلیٹرز،12 آکسیجن سلنڈر،14 فلو میٹرز اور 28 مانیٹرز سمیت دیگر ایشا شامل ہیں۔
طبی ساز و سامان سمیت اس ایمرجنسی رسپانس سینٹر کی لاگت اندازا 10 کڑوڑ روپے کی ہے،اسپتال میں مہنگے دام کا طبی ساز و سامان وارنٹی میں ہونے کے باوجود غیر فعال تھا۔
کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارڈ ڈیزیزکے اسسٹنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ماہر امراض قلب ڈاکٹر ساجد نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی رسپانس سینٹر میں جدید ایمبولینسز، 14بیڈز کے ساتھ عملہ، آکسیجن اور دیگر سہولتیں موجود ہیں۔
سندھ ریزیلیینس پروجیکٹ کی جانب سے طبی سامان کی عدم فراہمی کی وجہ سے تاخیرہوئی، امراض قلب کے مریضوں کے لیے ایمرجنسی رسپانس سینٹر 24 گھنٹے کھلا رہے گا جس میں ایک شیفٹ میں ڈاکٹرز اور طبی عملے سمیت 12 افراد کام کریںگے۔
اس ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے بعد اسپتال کی پرانی عمارت میں میں اسٹیٹ آف دی آرٹ شعبہ قائم کرنے کا ارادہ ہے،اسپتال انتظامیہ کی ہمیشے سے کوشش ہوتی ہے کہ مریضوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔