- قطری وزیر اعظم اور امیر طالبان کے خفیہ مذاکرات
- انٹر کی داخلہ پالیسی تبدیل، داخلے میرٹ کے بجائے ضلعی بنیادوں پر ہوں گے
- پاکستان جونیئر ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ گیا، بھارت سے مقابلہ ہوگا
- کراچی: 9 مئی کے متاثرین کو نئی موٹرسائیکل لینے کیلیے مقدمہ درج کرانا ہوگا
- دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ
- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
افریقا میں الو کی نئی نسل دریافت

’پرِنسپی اسکوپس-آؤل‘ نامی یہ الو برِ اعظم کے مغرب میں خلیجِ گنی کے ایک جزیرے میں پایا گیا ہے
پرنسپی جزیرہ: برِ اعظم افریقا کے ساحل پر موجود ایک جزیرے میں الو کی نئی نسل دریافت کی گئی ہے۔ ’پرِنسپی اسکوپس-آؤل‘ نامی یہ الو برِ اعظم کے مغرب میں خلیجِ گنی کے ایک جزیرے میں پایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کو پہلی بار سائنس دانوں نے 2016 میں دیکھا تھا لیکن اس کی موجودگی کے حوالے سے شکوک و شبہات 1998 سے شروع ہوگئے تھے جبکہ مقامی لوگوں کی شہادتوں کا سلسلہ 1928 سے جاری ہے۔
اس الو کا لاطینی نام اوٹس بائیکیگِلا ہے۔ اوٹس چھوٹے الوؤں کے ایک ایسے گروپ کو کہا جاتا ہے جو مشترکہ ماضی رکھتے ہیں۔
جبکہ بائیکیگِلا کا انتخاب ایک ایسے شخص سے متاثر ہوکر کیا گیا ہے جو پرِنسپی میں طوطے پالا کرتا تھا۔ اس شخص کی عرفیت بائیکیگِلا تھی۔
یہ الو یوریشیا اور افریقا کے خطے میں پائے جاتے ہیں اور ان میں یوریشین اسکوپس-آؤل اور افریقی اسکوپس-آؤل کی وسیع نسل شامل ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ الو کی اس قسم کی دریافت کے لیے بائیکیگِلا کی جانب سے فراہم کی گئی مقامی معلومات اور اس گتھی کو سلجھانے کے لیے ان کی مستقل کوشش کے شکر گزار ہیں۔ اس کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوتا۔
محققین کے مطابق جنگل میں اس کو پہچاننے کا سب سے آسان طریقہ اس کی منفرد آواز ہے۔ بلکہ اس کی آواز وہ بنیادی اشارہ تھی جو اس کی دریافت کا سبب بنی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔