- گھر کیوں خراب کیا؟ مالک مکان نے کرایہ داروں کو قتل کردیا
- حکومت سے مذاکرات میں بجٹ پر توجہ مرکوز کی جائے گی، آئی ایم ایف پاکستان چیف
- عمران خان کی گرفتاری میں فوج کا کوئی کردار نہیں تھا، وزیر دفاع
- عمران خان کی رہائش گاہ کا سرچ وارنٹ غیر مؤثر قرار
- مہسا امینی کی زیرحراست موت کی خبر دینے والی صحافی کیخلاف عدالتی کارروائی
- صدر مملکت دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- پی ٹی آئی کے مزید رہنماؤں کو حراست میں لینے کا فیصلہ، فہرستیں تیار
- جسٹس اقبال حمید الرحمٰن چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ تعینات
- عمران خان کی اے ٹی سی اور ہائیکورٹ آمد، ضمانتی مچلکے جمع کروادیے
- 9 مئی؛ حمزہ کیمپ حملے میں ملوث 30 ملزمان کی شناخت پریڈ مکمل
- حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ کے تینوں ججز پر اعتراض
- مہندر سنگھ دھونی نے فینز کے لیے کون سا بڑا اعلان کردیا؟
- مقبوضہ کشمیر میں ہندو یاتریوں کی بس کھائی میں گر گئی؛ 10 ہلاک اور55 زخمی
- 9 مئی کے واقعات پر خیبر پختونخوا میں 2528 افراد گرفتار ہوئے، رپورٹ
- سعودی بریگیڈیئر جنرل جوان بیٹے کو بچاتے بچاتے سمندر میں ڈوب گئے
- کراچی میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ، مدرسے کا طالبعلم جاں بحق
- ایک اور بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے اپنی جان لے لی
- ریاستی علامات پر حملہ کرنے والے مذاکرات کے حقدار نہیں، وزیراعظم
- جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کا قیام چیلنج کردیا
- میڈیکل رپورٹ پر پریس کانفرنس؛ عمران خان کا وزیر صحت کو10 ارب ہرجانے کا نوٹس
میو اسپتال لاہور میں کرپشن پر پروفیسر سمیت 12 ڈاکٹرز پر مقدمہ درج

اسپتال کی اشیا کے لیے خریداری کا ٹھیکہ غیرقانونی طور پر4 کمپنیوں کو دیا گیا:فوٹو:فائل
لاہورکے میو اسپتال میں کرپشن پر پروفیسر سمیت 12 ڈاکٹرز پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے میو اسپتال میں پیرا رولز کی خلاف ورزی کرکے سرکاری خزانے کو 80 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام پرایک پروفیسر سمیت 12 ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ جن ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ان میں پروفیسر ڈاکٹر احمد عزیر قریشی، ڈپٹی ڈائرکٹر ڈرگ شیخ الطاف ، فارمسسٹ عتیق منور، خالد محمود اور دیگرشامل ہیں۔
اینٹی کرپشن کے ذرائع کے مطابق سرجیکل اینڈ ڈسپوزل اشیا کی خریداری کا ٹھیکہ سابق اسٹورکیپر کے ایما پرغیرقانونی طور پر چار کمپنیوں کو دیا گیا۔ وصول ہونے والی 61 کمپنیوں کی درخواستوں میں سے 41 کو تکنیکی بنیادوں پر خارج کرکے چار کمپنیوں کو سپلائی کا آرڈر جاری کیا گیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ 2022 سے 2030 تک کے عرصے میں ایک ارب 35 کروڑ روپے سے سرجیکل، ڈسپوزبل اور میڈیکل کے 2000 آئٹمز خریدے جانے تھے۔ میو اسپتال کی انتظامیہ نے 10 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے صرف 21 آئٹمزمارکیٹ ریٹ سے سو فیصد مہنگے ریٹ پر خریدے۔ اینٹی کرپشن نے چھاپہ مار کر مزید 80 کروڑ کی ادائیگی ہونے سے رو ک دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔