- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلیے عزم کا اظہار
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
نیتن یاہو پھر وزیراعظم بننے کے قریب؛ سخت گیر یہودی جماعت سے اتحاد
تل ابيب: اسرائیل میں مسلسل 12 سال وزیراعظم رہنے والے نیتن یاہو کو 2019 میں شکست ہوئی تھی جس کے بعد وہ پھر سے اس عہدے کے لیے دوڑ میں سب سے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل میں ساڑھے تین سال میں پانچویں بار الیکشن ہوئے۔ گزشتہ روز ووٹنگ کا عمل رات 10 بجے تک جاری رہا اور اب نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے جس سے مستقبل کے منظر نامے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اس بار سخت گیر دائیں بازو کی یہودی جماعت ’’حداش جبہ‘‘ کے بھی 4 ارکان منتخب ہوکر اسمبلی میں پہنچ گئے جو سابق وزیراعظم نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ پارٹی کے اتحادی بن کر سامنے آئے ہیں۔
نیتن یاہو کے اتحاد کو 120 میں سے 61 یا 62 نشستیں ملنے کی امید ہے جب کہ وزیراعظم بننے کے لیے 61 یا اس سے زائد سیٹیں درکار ہوتی ہیں۔ اس طرح نیتن یاہو کے ایک بار پھر وزیراعظم بننے کے امکانات روش ہوگئے۔
تاہم نیتن یاہو کو کرپشن الزامات کا سامنا ہے اور انھیں فراڈ کے کیسز میں عدالت میں اپنے مقدمات کا سامنا بھی کرنا ہے جو ان کے وزارت عظمیٰ کے دور میں ہی ان پر دائر ہوئے تھے۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کرپشن الزامات کے باعث سیاسی اتحاد نیتن یاہو کے بجائے یہودی آبادکاری کے شدید حامی، سخت گیر اور فلسطینیوں کے سخت مخالف یہودی رہنما 46 سالہ إيتمار بن غفير کو موقع دیا جائے۔
دوسری جانب سبکدوش ہونے والے وزیراعظم یائر لپید اور ان کا معتدل مزاج سیاسی اتحاد جس نے 2019 میں نیتن یاہو کو شکست دیکر ان کے 12 سالہ وزارت عظمیٰ کے دور کا خاتمہ کیا تھا اس بار 54 یا 55 نشستیں ہی حاصل کر پائے ہیں۔
واضح رہے کہ جون 2019 میں کرپشن کے الزامات میں گھرے اُس وقت کے وزیراعظم نیتن یا ہو کا 12 برسوں پر محیط طویل ترین دور حکمرانی اختتام پذیر ہوا تھا تاہم سیاسی استحکام نہ آسکا اور محض ساڑھے تین برسوں میں پانچویں بار جنرل الیکشن ہو رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔