اسمگلنگ، کسٹمز ڈیوٹی و ٹیکس چوری کو سنگین جرائم قرار دینے کا فیصلہ

ارشاد انصاری  جمعرات 27 مارچ 2014
وزارت خزانہ کے لیگل کنسلٹنٹ، چیف ان لینڈ ریونیو،ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹمز اور سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر ایف ایم یوکراچی شامل ہونگے. فوٹو: ایکسپریس/فائل

وزارت خزانہ کے لیگل کنسلٹنٹ، چیف ان لینڈ ریونیو،ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹمز اور سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر ایف ایم یوکراچی شامل ہونگے. فوٹو: ایکسپریس/فائل

اسلام آباد: وزارت خزانہ نے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ 2010کے تحت اسمگلنگ، کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس چوری و ٹیکس فراڈ کو سنگین جرائم قرار دینے کیلیے اعلیٰ سطح ورکنگ گروپ قائم کردیا ہے اور ایف بی آر کے مالیاتی قوانین اور انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے بارے میں اسٹڈی کرانے کی تجویز مسترد کردی ہے۔

اس ضمن میں وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ڈیوٹی اور ٹیکس چوری و ٹیکس فراڈ کے کیسوں کو منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت سنگین جرائم کے زمرے میں آنے والے جرائم کی فہرست میں شامل کرنے کیلیے ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ (انٹرنل فنانس)کی صدارت میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ان لینڈ ریونیو قوانین اور انسداد منی لانڈرنگ کے قوانین کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کیلیے ایف بی آر کی طرف سے مالیاتی قوانین اور انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے بارے میں اسٹڈی کرانے کی منظوری دینے کی سفارشات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے ایف بی آر کی سفارشات مسترد کردی ہیں اور فوری نوعیت کے معاملے کی اہمیت کو مدنظر کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے جوائنٹ سیکریٹری انٹرنل فنانس کی سربراہی میں اعلی سطح کا ورکنگ گروپ قائم کردیا ہے جبکہ مذکورہ ورکنگ گروپ کے ممبران میں وزارت خزانہ کے لیگل کنسلٹنٹ، چیف ان لینڈ ریونیو ایف بی آر، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹمز ایف بی آر اور سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کراچی شامل ہونگے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایف بی آر کی ان لینڈ ریونیو اور کسٹمز ڈپارٹمنٹس کی طرف سے جلد ازجلد سنگین نوعیت کے ٹیکس اور ڈیوٹی چوری و فراڈ سے متعلقہ کرائم کی الگ الگ فہرستیں تیار کرکے منظوری کیلیے ورکنگ گروپ کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

ذرائع نے بتایا کہ ورکنگ گروپ کی طرف سے ایف بی آر کی ان لینڈ ریونیو ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹٰ سے متعلق سنگین نوعیت کے کرائم کی فہرست کا جائزہ لے کر حتمی شکل دے گا اور حتمی قرار پانے والی فہرست میں شامل جرائم کو انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 میں شامل سنگین نوعیت کے جرائم کی فہرست میں شامل کیا جائیگا اور اس لسٹ کو جنرل کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائیگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بھی طے ہوا ہے کہ ٹیکس چوری روکنا ان لینڈ ریونیو افسران کی بنیادی ذمے داریوں اور حدود (جوریزڈکشن) میں آتا ہے اور اگر ٹیکس چوری کو منی لانڈرنگ قرار دیا جاتا ہے تو ایسے کیسوں کی تحقیقات ان لینڈ ریونیو کی طرف سے کی جائیںگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔