- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
کم عمری میں شادی کیخلاف قومی اسمبلی میں پیش بل مغربی ایجنڈا نہیں، ماروی میمن
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما ماروی میمن نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں کم عمری میں شادی کی روک تھام کیلئے ان کی جانب سے پیش کیا گیا ترمیمی بل 2014ء کا اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس حوالے سے علما کا تعاون حاصل کیا جائے گا۔
ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے ماروی میمن نے کہا کہ یہ ایک اتفاق ہے کہ ترمیمی بل ایسے موقعے پر قومی اسمبلی میں پیش ہوا ہے جب اسلامی نظریاتی کونسل کم عمری کی شادی کو شرعی طور پر جائز قرار دے چکی ہے، ہم نے اچانک اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے کے ردعمل میں یہ بل پیش نہیں کیا، ہم نے تقریبا 2 ماہ قبل یہ بل سیکریٹریٹ میں جمع کرایا تھا اور یہ تمام عمل ایک طے شدہ وقت لیتا ہے جس کے بعد اسے قومی اسمبلی میں لایا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ حکومت کی شکرگزار ہیں کہ اس نے اس بل کو کمیٹی کو بھیجے کا فیصلہ کیا ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ کم عمری میں شادی کے خلاف ان کا پیش کیا گیا بل کوئی مغربی ایجنڈا نہیں ہے اور ان کی حکومت آئین تمام اسلامی قوانین کو مانتی ہے اور ان کا احترام کرتی ہے، ہم قرآن و سنت کو اپنے دماغ میں رکھتے ہوئے بچوں کا تحفظ کے بارے میں سوچتے ہیں اور کسی بھی موقع پر قرآن و سنت سے دور نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے مذہبی اسکالرز کا کا تعاون حاصل کریں گے جو کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے تحفظات کا جواب دیں گے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ مولانا محمد خان شیرانی کے بیان کہ پارلیمنٹ اسلام کے خلاف کوئی قانون نہیں بنا سکتی پر ماروی میمن کا کہنا تھا کہ مولانا محمد خان شیرانی کی بات درست ہے کہ پارلیمنٹ اسلام تعلیمات کے خلاف کسی بھی قسم کی قانون سازی نہیں کرسکتی مگر بات کا فیصلہ کون کرے گا کہ کوئی قانون اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے اور وہ سمجھتی ہے کہ بل اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے تو وہ سے رد کردے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔