- اتائی ڈاکٹر کا لوہے کی گرم راڈ سے نمونیہ کا علاج؛ نوزائیدہ بچی ہلاک
- قومی فاسٹ بولر نسیم شاہ ڈی ایس پی بن گئے
- جاسوسی غباروں کی پرواز؛ امریکی وزیر خارجہ نے چین کا دورہ ملتوی کردیا
- عمران خان کا جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان
- امریکی صدر نے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی مؤقف مسترد کردیا
- شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
- ڈی ایس پی کو تھپڑ مارنے والی خاتون نے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی
- فواد چوہدری گرفتاری کے وقت نشے میں تھے، میڈیکل رپورٹ
- صوابی میں تباہی کا منصوبہ ناکام، پولیس مقابلے میں دو دہشت گرد ہلاک اور چار گرفتار
- انتقامی کارروائیوں میں حکومت کے پیچھے کچھ اور لوگ ہیں، عمران خان
- کراچی میں انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
- بھارت؛ ڈائریکٹر آئی بی کے گھر میں فوجی اہلکار کی خود کشی
- آئی ایم ایف کی پی آئی اے کا خسارہ کم کرنے کی ہدایت
- پی ڈی ایم کو ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہیے، فضل الرحمان کا وزیراعظم کو مشورہ
- جس طرح مجھے رکھا ہے اس سے بہتر ہے موت کی سزا سنا دیں، شیخ رشید
- وزیراعظم سے مریم نواز کی ملاقات؛ شاہد خاقان کے تحفظات دورکرنے کا فیصلہ
- راولپنڈی میں مردہ جانوروں کا دو ہزار کلو گوشت برآمد
- چین نے تبدیلی لانے والوں کو کہا تھا الیکشن میں مداخلت نہ کریں،وزیر منصوبہ بندی
- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
کے آئی ایچ ڈی کا ایمرجنسی سینٹر دوبارہ بند

ایمرجنسی رسپانس سینٹرغیر فعال ،تیماردارخود مریضوں کو اسٹریچر پر منتقل کرنے لگے ۔ فوٹو : فائل
کراچی: کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز کا ایمرجنسی رسپانس سینٹر 24 گھنٹوں کے بعد دوبارہ بند کردیا گیا۔
کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز کا ایمرجنسی رسپانس سینٹر صرف نمائشی طور پر اسپتال انتظامیہ کی جانب سے فعال کیا گیا تھا جس کو 24 گھنٹوں کے اندر ہی دوبارہ بند کردیا گیا ہے۔
اسپتال میں سہولتیں نہ ہونے کے سبب مثالی انفراسٹرکچر کا اسپتال صرف ایک ’’ریفرنس سینٹر‘‘ کی مانند کار کررہا ہے ،پریشانی سے دوچار شہری اپنے عزیز و اقارب کی او پی ڈی کی پرچی بنوانے کے لیے بھی 200 روپے کی ادائیگی کرتے ہیں جبکہ اسپتال میں امراض قلب میں مبتلا مریضوں کو ادویات کی عدم فراہمی کا سامنا ہے۔
یہ سینٹر افتتاحی تقریب کے دو ماہ بعد ایکسپریس کی نشاندہی پر فعال کیا گیا تھا ،جو کہ 24 گھنٹوں میں بند کردیا گیا،اسپتال کے ایمرجنسی رسپانس سینٹر کا افتتاح 29 اگست کو ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کیا تھا،اس سینٹر کا افتتاح ہی ایک دھوکا نکلا ہے۔
افتتاحی تقریب کے بعد ہی اس سینٹر کو مریضوں کے لیے بند کردیا گیا تھاجس کے بعد کروڑوں کی مالیت کی مشینیں وارنٹی میں ہونے کے باوجود بند پڑی تھیں،اس سینٹر کا ابتدا سے ہی غیر فعال ہونا اسپتال حکام کی عدم توجہی کا سب سے بڑا ثبوت تھا۔
ایکسپریس کی جانب سے اسپتال انتظامیہ کو نشاندہی کرائی جس کے اگلے دن ہی اسپتال انتظامیہ کی جانب سے اس سینٹر کو فعال کردیا گیا تھا اور اس سینٹر پر مزید کام کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی لیکن یہ سہولت بھی مریضوں کو 24 گھنٹے سے زیادہ فراہم نہ کی جاسکی۔
اسپتال حکام کی جانب سے اس سینٹر کو نمائشی طور پر صرف ایک روز کے لیے فعال کیا گیا تھا۔ ایمرجنسی رسپانس سینٹر غیر فعال ہونے کے بعد تیماردار خود مریضوں کو اسٹریچر پر انتہائی نگہداشت یونٹس منتقل کررہے ہیں۔
نمائندہ ایکسپریس نے اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے اسسٹنٹ اور ماہر امراض قلب ڈاکٹر ساجد کا موقف جاننے کی کوشش کی تو انھوں نے اس بات کو جھٹلاتے ہوئے کہا کہ عملے کی وجہ سے یہ سینٹر صرف آدھے گھنٹے کے لیے بند کیا ہوگا لیکن دوبارہ مکمل طور پر اس کا غیر فعال ہونا ممکن ہی نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔