بلدیہ عظمیٰ کا آپریشن، الہٰ دین پارک کے اطراف سے تجاوزات کا خاتمہ

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 28 مارچ 2014
آپریشن سے ٹریفک جام کا مسئلہ حل ہوجائے گا، دوبارہ تجاوزات قائم ہونیوالے علاقوں میں بھرپور کارروائی کریں گے، چیئرمین ا نسداد تجاوزات ٹاسک فورس بلال منظر ۔ فوٹو : فائل

آپریشن سے ٹریفک جام کا مسئلہ حل ہوجائے گا، دوبارہ تجاوزات قائم ہونیوالے علاقوں میں بھرپور کارروائی کریں گے، چیئرمین ا نسداد تجاوزات ٹاسک فورس بلال منظر ۔ فوٹو : فائل

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کی انسداد تجاوزات ٹاسک فورس نے ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی کی ہدایت پر گلستان جوہرچورنگی اورگلشن اقبال میں الٰہ دین پارک کے ساتھ لگنے والے ہفت روزہ بازار اور کامران چورنگی اور جوہر موڑچورنگی پر تجاوزات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سڑک کے ساتھ لگے ہوئے پتھاروں ، ٹھیلوں اور دیگر تجاوزات کا مکمل خاتمہ کردیا۔

یہ آپریشن سینئر ڈائریکٹر اور چیئرمین انسداد تجاوزات ٹاسک فورس بلال منظر کی زیر نگرانی کیاگیا،اس موقع پرڈائریکٹر انسداد تجاوزات مظہر خان، ڈپٹی ڈائریکٹر جاوید، عمر رضا، سہیل اور فوکل پرسن نسیم غنی بھی موجود تھے، واضح رہے کہ مذکورہ مقامات پرلگنے والے پتھاروں، ٹھیلوں اور دیگر تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہورہی تھی اور پیدل چلنے والے شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ان مقامات سے تجاوزات کے خاتمے کے بعد ٹریفک کی روانی میں بہتری آئی، شہریوں نے بلدیہ عظمیٰ کے اس اقدام کو سراہاہے،سینئر ڈائریکٹر اور چیئرمین ٹاسک فورس بلال منظر نے محکمہ انسداد تجاوزات کے عملے کو ہدایت کی ہے کہ مختلف علاقوں میں قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے علاقوں پر توجہ مرکوز کی جائے جہاں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے بعد دوبارہ تجاوزات قائم کردی گئی ہیں۔

ایسے علاقوں میں دوبارہ کارروائی کرتے ہوئے ایک بار پھر تجاوزات کو صاف کردیا جائے، یہ عمل اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک شہر سے تجاوزات کا مکمل خاتمہ نہ ہوجائے، انھوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف موجودہ مہم شہریوں کو سہولت فراہم کرنے اور تجاوزات کے باعث سڑکوں پر ٹریفک جام کے مسئلے اور دیگر شکایات کے پیش نظر چلائی جارہی ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ضلعی انتظامیہ سے بھی تعاون حاصل کیا گیا ہے اور اب تک ان کوششوں کے خاصے مثبت اور حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔