- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
کراچی میں خاتون نوعمر لڑکے کی لاش چھوڑ کر فرار
کراچی: بہادرآباد کے نجی اسپتال میں کار سوار خاتون نوعمر لڑکے کی لاش چھوڑ کر فرار ہوگئیں، پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعرات کی دوپہر کراچی کے علاقے بہادرآباد میں قائم نجی اسپتال میں کار سوار ایک خاتون نوعمر لڑکے کی لاش لے کر پہنچی، جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد موت کی تصدیق کردی ۔
لاش کے چہرے اور جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نمایاں نشانات تھے، ڈاکٹروں کی جانب سے موت کی تصدیق کے بعد خاتون نے اسپتال کے عملے سے ایمبولینس طلب کی جس پر اسپتال نے ایدھی فائونڈیشن کی ایمبولینس منگوائی اور لاش کو قریبی واقع سرد خانے منتقل کرنے لگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران خاتون فرار ہوگئی، واقعے سے اسپتال انتظامیہ اور ایمبولینس ڈرائیور نے پولیس کو آگاہ کردیا۔
اس سلسلے میں ایس ایس پی ایسٹ رحیم شیرازی نے بتایا کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش کا آغاز کیا اور اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مختلف فوٹیجز حاصل کی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون ادھیر عمر نظر آرہی ہے جب کہ اس دوران وہ مطمئن دکھائی دی، اس کے چہرے پر کسی قسم کے گھبراہٹ کے آثار نہیں تھے، پولیس نے گاڑی کے رجسٹریشن نمبر کے ذریعے خاتون کی تلاش شروع کردی ہے، گاڑی سلور رنگ کی تھی جس کی تلاش جاری ہے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ مرنے والے کی عمر 12 سے 13 برس معلوم ہوتی ہے، فوری طور پر لاش کی شناخت نہیں ہوسکی ہے، پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے۔
اس حوالے سے ایس ایچ او بہادر آباد قربان علی کا کہنا ہے کہ جس گاڑی میں خاتون سوار تھی پولیس نے اس کا رجسٹریشن نمبر حاصل کرلیا ہے جو کہ فرحان نامی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور پولیس اس حوالے سے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
تھانہ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ نوعمر لڑکے کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی جس کی لاش پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد سرد خانے میں رکھوا دی ہے۔
اس سے قبل لڑکے کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا اور اس حوالے سے پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ کا کہنا ہے لڑکے کی عمر 12 سال کے قریب معلوم ہوتی ہے جس کے جسم پر جگہ جگہ تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں جبکہ اس کے ساتھ بدفعلی کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچے کی موت دم گھٹن سے ہوئی تھی تاہم ڈی این اے سمیت دیگر نمونے حاصل کرلیے ہیں جن کی رپورٹ آنے پر صورتحال مزید واضح ہوجائیگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔