تھر، بھوک سے مزید 2 خواتین اور بچہ جاں بحق، 150 سے زائد کمسن اسپتال پہنچ گئے

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 28 مارچ 2014
وزیر اعلیٰ کی وڈیوکانفرنس، تھرپارکرکے ڈاکٹر بھی یہاں ڈیوٹی پر تیار نہیں، مہیش ملانی، فلاحی اداروں کی سرگرمیاں جاری۔ فوٹو: فائل

وزیر اعلیٰ کی وڈیوکانفرنس، تھرپارکرکے ڈاکٹر بھی یہاں ڈیوٹی پر تیار نہیں، مہیش ملانی، فلاحی اداروں کی سرگرمیاں جاری۔ فوٹو: فائل

مٹھی: قحط سے متاثرہ تھر میں بھوک و بدحالی نے 2 معمر خواتین اور ایک بچے کی جان لی، 150سے زائد بچے مختلف اسپتالوں میں پہنچ گئے، پٹرول پمپس مالکان نے ایمبولنسوں کو فیول کی فراہمی بند کردی۔

جمعرات کو بھی سول اسپتال ننگر پارکر کے گائوں دوڑ ترائی میں 5 روز کا بچہ بھینگ کولہی دم توڑ گیا، جبکہ مٹھی میں55 سالہ ملوکاں اور 60 سالہ سارہ چل بسیں، مرنے والوں کی تعداد 189 ہوگئی۔ تھرپارکر کے سرکاری و نجی اسپتالوں میں 150 سے زائد بچے زیر علاج ہیں، جن میں سول اسپتال مٹھی میں 69، اسلام کوٹ کے نجی اسپتال میں 60، چھاچھرو میں 25، ڈیپلو میں 5 جبکہ دیگر علاقوں میں بھی درجنوں بچے بنیادی صحت مراکز میں داخل ہیں۔ ادھر فیول کے بلوں کی مد میں8 لاکھ روپے سے زائد رقم ادا نہ کرنے پر پٹرول پمپس مالکان نے سول اسپتال مٹھی کی چاروں ایمبولنسوں کا فیول بند کر دیا، ایمبولنس سروس معطل ہوگئی۔ جس کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے سول اسپتال مٹھی آنے والے غریب مریضوں کو مٹھی سے حیدرآباد منتقلیمیں اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ کی دربار ہال میں وڈیو کانفرنس ہوئی، جس میں میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی، کانفرنس میں ریلیف کوآرڈینیٹر تاج حیدر، صوبائی وزیر زکوٰۃ وعشر دوست محمد راہموں، ایم پی اے ڈاکٹر کھٹو مل، ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، کمشنر میرپورخاص ساجد جمال ابڑو، ڈی سی تھرپارکر آصف اکرام و دیگر افسران موجود تھے، جنھوں نے وزیراعلیٰ کو تھرپارکر کی تازہ ترین صورتحال اور امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ڈاکٹر مہیش ملانی نے تھرپارکر میں ڈاکٹروں کے نہ آنے کا شکوا کرتے ہوئے کہا کہ تھر میں نئے ڈاکٹروں کی تقرری کے لیے 54 ڈاکٹرز کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے لیکن یہ دیکھا جا رہا ہے آیا وہ تھر میں کام کریں گے یا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ تھر میں ڈاکٹروں کی پوسٹنگ کے لیے انھیں خصوصی مراعات بھی دی جا رہی ہیں لیکن اس کے باوجود افسوس کی بات ہے کہ تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر بھی یہاں ڈیوٹی کرنے کے لیے تیار نہیں۔

تھرپارکر میں فوج، بحریہ ٹائون، الخدمت فائونڈیشن، خدمت خلق فائونڈیشن، سیلانی ویلفیئر، فلاح انسانیت فائونڈیشن، ایدھی فائونڈیشن سمیت دیگر فلاحی اداروں کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں لیکن سرکاری گندم کی تقسیم کا عمل بتدریج انتہائی سست روی کا شکار ہے اور ہزاروں خاندان ابھی بھی سرکاری گندم کے منتظر ہیں ۔ دریں اثنامتحدہ عرب امارات کے نائب قونصل جنرل بقیت عتیق الرمیتی نے کہا ہے کہ تھر کے متاثرین کی اس مشکل گھڑی میں ہر ممکن مدد کی جائے گی اور انھیں تنہا نہیں چھوڑیںگے۔ وہ جمعرات کوشیخ ہمدان ابن زید النہیان کی جانب سے تھرپارکر کے گاؤں وجوٹو یوسی مہرانو تعلقہ مٹھی کے باندھو بھیل، ملوجو تڑ اور اکراڑو کے200 خاندانوں میں راشن کے تھیلے تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے عوام تھر کے متاثرین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔