وزیردفاع اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نواز اور شہباز شریف کی ملاقات میں آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا البتہ مشاورت ضرور ہوئی ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹرپر جاری اپنے پیغام میں خواجہ آصف نے کہا کہ 'میڈیا میں قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ لندن میں نواز شہباز مٹینگ میں آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے کوئی فیصلہ ہوا ہے'۔
انہوں نے لکھا کہ آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے فیصلہ نہیں مشاورت ہوئی ہے، فیصلہ آئینی عمل کے آغاز کے بعد مشاورت سے ہوگا۔
قبل ازیں نوازشریف سے ملاقات کے بعد صحافی کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ آئینی ہے جو آئین کے مطابق ہی حل ہوگا'۔
مزید پڑھیں: آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ آئین کے مطابق حل ہوگا، وزیراعظم
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف مصر کے شہر شرم الشیخ میں کوپ 27 سمٹ میں شرکت کے بعد دو روزہ دورے پر لندن روانہ ہوئے تھے۔ ان دو دنوں میں اُن کی نواز شریف سے متعدد ملاقاتیں بھی ہوئیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف سے پاکستان روانگی سے قبل اہم ملاقات ہوئی۔ جس میں لیگی رہنما مریم نواز، رانا مبشر، احسان الحق باجوہ، مہرلیاقت سمیت دیگر شریک تھے۔
اس موقع پر سلیمان شہباز شریف، عابد شیر علی اور مسلم لیگ ن برطانیہ کے عہدیدار بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال اور لانگ مارچ پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے بھی اہم گفتگو ہوئی۔