فرانسیسی عدالت نے مسلم قیدیوں کو حلال کھانا فراہم نہ کرنے کی حکومتی درخواست مسترد کردی

ویب ڈیسک  جمعـء 28 مارچ 2014
مقامی عدالت نے نومبر میں سینٹ کوینٹین فالوئیر جیل میں قید مسلمانوں کو حلال کھانا فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔    فوٹو؛فائل

مقامی عدالت نے نومبر میں سینٹ کوینٹین فالوئیر جیل میں قید مسلمانوں کو حلال کھانا فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ فوٹو؛فائل

پیرس: فرانس کی عدالت نے جیل میں قید مسلم قیدیوں کو حلال کھانا فراہم نہ کرنے سے متعلق حکومت کی دائر کردہ درخواست مسترد کردی۔

فرانس کے شہر گرینوبل کی مقامی عدالت نے نومبر میں سینٹ کوینٹین فالوئیر جیل میں قید مسلمانوں کو حلال کھانا فراہم کرنے کا حکم دیا تھا، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ اگر جیل حکام نے ایسا نہ کیا تو نہ صرف یہ مسلمانوں سے زیادتی ہوگی بلکہ یہ ان کے دین پر عمل نہ کرنے کے بھی خلاف ہوگا۔

عدالتی حکم کے خلاف فرانس کے وزیرانصاف نے ایک نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جیل میں مسلم قیدیوں کو عملاً حلال کھانا فراہم کرنا ممکن نہیں ہوگا کیوں کہ اس کے لئے جیل میں الگ سے انتظام کرنا پڑے گاتاہم عدالت نے حکومت عذر کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے درخواست مستردکردی اورحکومت کو حکم دیا کہ وہ جیل کے لئے یہ کوئی مشکل کام نہیں کہ وہ باہر سے ان قیدیوں کو حلال کھانا فراہم نہ کرسکے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل فرانسیسی حکومت مسلم طالبات کے اسکولوں میں اسکارف پہننے پر پابندی کے ساتھ سابق صدر نکولس سرکوزی نے 2011 میں مسلم خواتین کے عوامی مقامات پر مکمل حجاب پر بھی پابندی لگادی تھی اورقانون کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کو قید اورجرمانے کی سزا دی جاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔