- پھیپھڑوں کے کینسر سے بچانے والی ویکسین پر کام جاری
- افتخار نے ساتھی کرکٹرز کے ہمراہ مدینہ منورہ سے افطاری کی ویڈیو شیئر کردی
- سیکورٹی فورسز کا ڈی آئی خان میں آپریشن، 4 دہشت گرد ہلاک
- کنسرٹ حملہ مسلمان انتہا پسندوں نے کیا، صدر پوٹن
- ٹیکسوں میں اضافہ، پاکستان میں سگریٹ کے استعمال میں 20سے 25فیصد کمی
- پاکستانی برآمدات میں امریکا، چین اور برطانیہ سرفہرست
- ٹوبیکو کو ٹیکس نیٹ میں لاکر ریونیو بڑھانے کا فیصلہ
- آئی ایم ایف اجلاسوں کا 3 اپریل تک کیلنڈر جاری، پاکستان شامل نہیں
- قومی بچت کی مختلف اسکیموں کے منافع میں اضافہ
- غیر ملکی قرض ادائیگی کیلیے حکومت کا2 بینکوں سے ترجیحی سلوک
- آسٹریلیا میں بھارتی کرکٹر کے خلاف ریپ کیس کا ٹرائل شروع
- سنیل نارائن پر پھر غیرقانونی بولنگ ایکشن کا الزام عائد ہونے لگا
- گراؤنڈ میں کتا گھسنے پر کراؤڈ ’ہردیک ہردیک‘ کے نعرے لگانے لگا
- شاداب نے خود کو قیادت کی ریس سے دور کرلیا
- ملک میں یومیہ 4 ہزار میٹرک ٹن تیل کی اسمگلنگ کا انکشاف
- سندھ میں کپاس کی نئی فصل کے ایڈوانس سودوں کا آغاز
- مہمان مہینے کے روز وشب
- ہم سا ہو تو سامنے آئے
- اولادِ نرینہ کی خواہش
- کراچی پولیس کا نیا چیف کون؟،سندھ حکومت کی مشاورت شروع
ترکیہ کے خودساختہ اسکالر و متنازع ٹی وی شخصیت کو 8 ہزار سال قید کی سزا
انقرہ: ترکیہ کی عدالت نے ایک 64 سالہ خود ساختہ مذہبی اسکالر، متنازع ٹی وی شخصیت اور کاروباری شخص عدنان اکتار کو جنسی سمیت مختلف جرائم ثابت ہونے پر 8 ہزار 658 سال قید کی سزا سنادی۔
الجزیرہ کی رپورٹ میں ترک میڈیا کا حوالہ دے کرکہا گیا کہ استنبول کی اعلیٰ کرمنل کورٹ میں دوران سماعت عدنان اکتار کو متعدد جرائم لڑکیوں کے جنسی استحصال، جنسی جرائم اور شخصی آزادی کو سلب کرنے جیسے جرائم میں 8 ہزار 658 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
ترکیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی مجرم کو اتنی طویل عرصے کی سزا سنائی گئی ہے۔ خیال ہے کہ اس سے قبل جنوری 2021 میں عدالت نے عدنان اکتار کو نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال، جنسی جرائم، سیاستدانوں اور فوج کی جاسوسی، دوسروں پر تشدد کرنے اور شخصی آزادی کو سلب کرنے جیسے جرائم پر ایک ہزار 75 سال تک قید کی سزا سنائی تھی۔
بعدازاں اعلیٰ عدالت نے عدنان اکتار کی سزا کالعدم قرار دے دی تھی۔ واضح رہے کہ عدنان اکتار ترکی سمیت دنیا بھر میں متنازع اسکالر کے طور پر اپنی پہنچان رکھتے ہیں اور اپنے نظریات کے فروغ کے لیے انہوں نے ایک ٹی وی چینل بھی بنایا جس کو حکام نے بند کردیا ہے۔
عدنان اکتار کے ٹی وی چینل پر انہیں مختصر مغربی لباس میں ملبوس پرکشش خواتین کے ساتھ بیٹھ کر مذہب پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اردو العربیہ کے مطابق ’’مذہبی مبلغ عدنان اوکتار کا سب سے متنازع پہلو ان کی ’ خواتین پیروکاروں کی فوج‘ ہے جو بہت زیادہ ہار سنگار کرتی ہیں اور بہت کم کپڑوں میں ملبوس ہوتی ہیں اور ان خواتین کو اکثر عدنان کا چلبلی لڑکیوں کا حرم کہا جاتا ہے۔عدنان کی تنظیم کو ترک کرنے والے ارکان دعویٰ کرتے ہیں کہ عدنان اپنے پیروکاروں کی برین واشنگ کرتے ہیں، انھیں بلیک میل کیا جاتا ہے اور جنسی غلام بنایا جاتا ہے اور ان میں اکثریت خواتین کی ہے‘‘۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔