- پشاور میں آٹے کی مفت تقسیم کے دوران پولیس اور شہریوں میں جھڑپیں
- پنڈی میں طالبعلم کا اغوا اور قتل، پولیس مقابلے میں اغوا کار بچے کا ٹیچر ہلاک
- لاہور؛ موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سابق ایس پی جاں بحق
- وزیراعظم کی زیر صدارت اتحادیوں کا اجلاس، نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک
- پاک نیوزی لینڈ ٹی20 سیریز؛ ٹکٹ کب کہاں اور کس قیمت پر ملیں گے؟
- عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کو عدالت میں چیلنج کردیا
- مودی کی ڈگری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ دہلی پر جرمانہ عائد
- پنجاب حکومت نے آٹا تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مسترد کردیا
- ’’خصوصی سلوک‘‘ نہیں چاہتا! ٹیم میں موقع دیا جائے، احمد شہزاد کا مطالبہ
- بھگدڑ سے ہلاکتیں؛ فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- ایک اور غیر ملکی ایئرلائن کا پاکستان کیلیے آپریشن شروع کرنے کا اعلان
- جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
- بھارت میں انتہائی مطلوب سکھ رہنما نے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کردیا
- مارچ میں افراط زر کی شرح 35.4 فیصد کی بلند ترین سطح پر آگئی
- نئی قومی اسپورٹس پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری، فیڈریشنز پر نئی پابندیاں
- لاہور؛ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والا ملزم گرفتار، لڑکی بازیاب
- کوئٹہ: رمضان المبارک کے دوران مسالہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
- شاداب کو بابراعظم کے نائب سے ہٹائے جانے کا امکان
- بلوچستان کے نواحی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، 3 بچے جاں بحق
- دبئی جانیوالے مسافر سے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کا سونا برآمد
ترکیہ کے خودساختہ اسکالر و متنازع ٹی وی شخصیت کو 8 ہزار سال قید کی سزا

—فوٹو: اے ایف پی
انقرہ: ترکیہ کی عدالت نے ایک 64 سالہ خود ساختہ مذہبی اسکالر، متنازع ٹی وی شخصیت اور کاروباری شخص عدنان اکتار کو جنسی سمیت مختلف جرائم ثابت ہونے پر 8 ہزار 658 سال قید کی سزا سنادی۔
الجزیرہ کی رپورٹ میں ترک میڈیا کا حوالہ دے کرکہا گیا کہ استنبول کی اعلیٰ کرمنل کورٹ میں دوران سماعت عدنان اکتار کو متعدد جرائم لڑکیوں کے جنسی استحصال، جنسی جرائم اور شخصی آزادی کو سلب کرنے جیسے جرائم میں 8 ہزار 658 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
ترکیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی مجرم کو اتنی طویل عرصے کی سزا سنائی گئی ہے۔ خیال ہے کہ اس سے قبل جنوری 2021 میں عدالت نے عدنان اکتار کو نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال، جنسی جرائم، سیاستدانوں اور فوج کی جاسوسی، دوسروں پر تشدد کرنے اور شخصی آزادی کو سلب کرنے جیسے جرائم پر ایک ہزار 75 سال تک قید کی سزا سنائی تھی۔
بعدازاں اعلیٰ عدالت نے عدنان اکتار کی سزا کالعدم قرار دے دی تھی۔ واضح رہے کہ عدنان اکتار ترکی سمیت دنیا بھر میں متنازع اسکالر کے طور پر اپنی پہنچان رکھتے ہیں اور اپنے نظریات کے فروغ کے لیے انہوں نے ایک ٹی وی چینل بھی بنایا جس کو حکام نے بند کردیا ہے۔
عدنان اکتار کے ٹی وی چینل پر انہیں مختصر مغربی لباس میں ملبوس پرکشش خواتین کے ساتھ بیٹھ کر مذہب پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اردو العربیہ کے مطابق ’’مذہبی مبلغ عدنان اوکتار کا سب سے متنازع پہلو ان کی ’ خواتین پیروکاروں کی فوج‘ ہے جو بہت زیادہ ہار سنگار کرتی ہیں اور بہت کم کپڑوں میں ملبوس ہوتی ہیں اور ان خواتین کو اکثر عدنان کا چلبلی لڑکیوں کا حرم کہا جاتا ہے۔عدنان کی تنظیم کو ترک کرنے والے ارکان دعویٰ کرتے ہیں کہ عدنان اپنے پیروکاروں کی برین واشنگ کرتے ہیں، انھیں بلیک میل کیا جاتا ہے اور جنسی غلام بنایا جاتا ہے اور ان میں اکثریت خواتین کی ہے‘‘۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔