ترکیہ کے خودساختہ اسکالر و متنازع ٹی وی شخصیت کو 8 ہزار سال قید کی سزا

ویب ڈیسک  جمعرات 17 نومبر 2022
—فوٹو: اے ایف پی

—فوٹو: اے ایف پی

 انقرہ: ترکیہ کی عدالت نے ایک 64 سالہ خود ساختہ مذہبی اسکالر، متنازع ٹی وی شخصیت اور کاروباری شخص عدنان اکتار کو جنسی سمیت مختلف جرائم ثابت ہونے پر 8 ہزار 658 سال قید کی سزا سنادی۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں ترک میڈیا کا حوالہ دے کرکہا گیا کہ استنبول کی اعلیٰ کرمنل کورٹ میں دوران سماعت عدنان اکتار کو متعدد جرائم لڑکیوں کے جنسی استحصال، جنسی جرائم اور شخصی آزادی کو سلب کرنے جیسے جرائم میں 8 ہزار 658 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

ترکیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی مجرم کو اتنی طویل عرصے کی سزا سنائی گئی ہے۔ خیال ہے کہ اس سے قبل جنوری 2021 میں عدالت نے عدنان اکتار کو نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال، جنسی جرائم، سیاستدانوں اور فوج کی جاسوسی، دوسروں پر تشدد کرنے اور شخصی آزادی کو سلب کرنے جیسے جرائم پر ایک ہزار 75 سال تک قید کی سزا سنائی تھی۔

بعدازاں اعلیٰ عدالت نے عدنان اکتار کی سزا کالعدم قرار دے دی تھی۔ واضح رہے کہ عدنان اکتار ترکی سمیت دنیا بھر میں متنازع اسکالر کے طور پر اپنی پہنچان رکھتے ہیں اور اپنے نظریات کے فروغ کے لیے انہوں نے ایک ٹی وی چینل بھی بنایا جس کو حکام نے بند کردیا ہے۔

عدنان اکتار کے ٹی وی چینل پر انہیں مختصر مغربی لباس میں ملبوس پرکشش خواتین کے ساتھ بیٹھ کر مذہب پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اردو العربیہ کے مطابق ’’مذہبی مبلغ عدنان اوکتار کا سب سے متنازع پہلو ان کی ’ خواتین پیروکاروں کی فوج‘ ہے جو بہت زیادہ ہار سنگار کرتی ہیں اور بہت کم کپڑوں میں ملبوس ہوتی ہیں اور ان خواتین کو اکثر عدنان کا چلبلی لڑکیوں کا حرم کہا جاتا ہے۔عدنان کی تنظیم کو ترک کرنے والے ارکان دعویٰ کرتے ہیں کہ عدنان اپنے پیروکاروں کی برین واشنگ کرتے ہیں، انھیں بلیک میل کیا جاتا ہے اور جنسی غلام بنایا جاتا ہے اور ان میں اکثریت خواتین کی ہے‘‘۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔