ساؤ پاؤلو ورلڈ کپ اسٹیڈیم پر فیفا کے خدشات برقرار

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 29 مارچ 2014
نومبر میں ہونے والا اندوہناک حادثہ اور عارضی سہولیات کے بل کی ادائیگی نے ارینا کی تکمیل کو نقصان پہنچایا ہے.  فوٹو: فائل

نومبر میں ہونے والا اندوہناک حادثہ اور عارضی سہولیات کے بل کی ادائیگی نے ارینا کی تکمیل کو نقصان پہنچایا ہے. فوٹو: فائل

براسیلیا / برازیل: ساؤ پاؤلو ورلڈ کپ اسٹیڈیم پر فیفا کے خدشات اب تک برقرار ہیں، سیکریٹری جنرل والکے کا کہنا ہے کہ ہمیں اب تک اس کا حل نظر نہیں آرہا ۔

نومبر میں ہونے والا اندوہناک حادثہ اور عارضی سہولیات کے بل کی ادائیگی نے ارینا کی تکمیل کو نقصان پہنچایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیفا سیکریٹری جنرل جیروم والکے نے کہاکہ ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ کی میزبانی کرنے والے ساؤ پاؤلو اسٹیڈیم پر تعمیراتی کام تشویش کا باعث ہے، نومبر میں ہونے والے اندوہناک حادثے اور عارضی سہولیات کے بل کی ادائیگی نے ارینا کی تکمیل کو نقصان پہنچایا ہے، وہاں12 جون کو ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں میزبان برازیل،کروشیا کا سامناکرنے والا ہے۔ ریو میں مقامی آرگنائزنگ کمیٹی بورڈ اجلاس کے بعد والکے نے کہاکہ ہمیں اب تک اس کا حل نظر نہیں آرہا، 12میزبان شہر اور اتنے ہی اسٹیڈیمز درکار ہیں لیکن ابھی ان پر کام باقی ہے، وقت تیزی سے گزر رہا ہے۔ برازیلین اسپورٹس منسٹر ایلڈو ریبیلو بضد ہیں کہ حکومت اپنی مکمل حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

ہم مدد کررہے ہیں تاکہ ٹاؤن ہال، ریاستی حکومت اور کورنتھیانز ارینا کے نجی مالکان اس کا حل نکال سکیں۔ رواں ہفتے کے اوائل میں برازیل کے ڈیولپمنٹ بینک نے اسٹیڈیم پروجیکٹ کی تکمیل کیلیے160 ملین ڈالر قرض کی2تہائی رقم جاری کردی تھی ،  البتہ اس بات پر اب تک الجھن باقی ہے کہ عارضی سہولیات پر خرچ کرنے کیلیے 20 ملین ڈالر کی ادائیگی کون کرے گا۔ ساؤ پاؤلو فیفا کی ابتدائی 31 دسمبر کی حتمی تاریخ تک مکمل نہ ہونے والے6 وینیوز میں شامل اور مئی کے نصف میں آرگنائزرز کے حوالے کیا جا سکے گا۔ سخت ٹائم ٹیبل کے باوجود والکے کا کہنا ہے کہ کنسٹرکٹر سے بات چیت کے بعد انھیں یقین ہے کہ ارینا وقت پر ان کے سپرد کردیا جائیگا۔ فیفا سیکریٹری جنرل نے مزیدکہاکہ آرگنائزیشن کو برازیل کی تاخیروں سے سبق سیکھنا چاہیے جنھوں نے ہمیں پریشانیوں میں مبتلا کررکھا ہے۔ والکے نے کہاہ یہ ایک سبق ہے اور یقیناً ہمیں روس میں 2018  میں شروع ہونے والے مستقبل کے ایونٹس کیلیے مختلف طور پر عمل کرنا ہوگا، آخری لمحات تک ہمیں پریشانیوں اور اندیشوں کا سامنا کرنا ہے کیونکہ ابھی تک اسٹیڈیمز کا جائزہ نہیں لیا گیا ، ہمیں ان کا معائنہ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔