- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
عسکریت پسندی پاکستان کی معاشی خوشحالی میں بڑی رکاوٹ ہے،آئی ایم ایف
کراچی: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان کے کلیدی اقتصادی اشارات کو تسلی بخش قراردیا تاہم عسکریت پسندی اورجرائم کی بڑھتی شرح کوترقی اور سرمایہ کاری کیلیے مستقل خطرہ کہاہے۔
یہ انتباہ عالمی مانیٹری فنڈ نے پاکستان کیلیے 6.7بلین ڈالرکے بیل آؤٹ لون پیکیج کے حوالے سے رپورٹ کے اجرا کے موقع پر کیا۔ رپورٹ میںپیش گوئی کی گئی ہے کی مالی سال 2014-15 کے دوران شرح نمو تقریباً3.7 رہے گی جس میں وسط مدتی اضافے کے رجحان کی توقع کی جا رہی ہے۔ رپورٹ میں حوالہ دیا گیاکہ ان دنوں حکومت طالبان سے مذاکرات کررہی ہے تاکہ 7 برس سے جاری شورش کا خاتمہ ہوسکے جس کی نذر اب تک ہزاروں جانیں ہو چکی ہیں۔ دہشت گردی کی نمایاں وارداتوں کے ساتھ ساتھ شہروںمیں ہونے والے جرائم اورفرقہ وارانہ فسادات کے سبب ملک میں امن وامان کی صورتحال غیرتسلی بخش قراردیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اس سے سرمایہ کاری اورشرح نموکو نقصان پہنچ سکتاہے۔ امن مذاکرات نومنتخب وزیراعظم نوازشریف کی انتخابی مہم کابنیادی نکتہ رہا اور اقتدار میں آنے کے بعدانھیں اس ضمن میں بہت معمولی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
مذکورہ رپورٹ وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کی قیادت میںوفد اور آئی ایم ایف حکام کے مابین دبئی میں اقتصادی جائزے اور 550ملین ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری واجرا کے بعدتیارکی گئی۔ واضح رہے کہ یہ مذاکرات بھی امن وامان کی صورتحال کے سبب بیرون ملک ہوتے ہیں۔ قبل ازیں ترجمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تصدیق کی تھی کہ یہ رقم ٹرانسفر ہو گئی ہے جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر9.1بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔ رپورٹ میںبڑھتے افراط زرکی نشاندہی کرتے ہوئے اس میں مزید اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے تاہم مستقبل میں اس کے5-7 فیصد تک آجانے کی بھی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ رپورٹ میں متنبہ کیاگیا کہ انرجی مسائل کے حل کے لیے بنیادی اصلاحات، کاروبار کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی، ٹیکس نیٹ میں اضافہ اور بہتری جیسے اقدام میں تاخیر معاشی ترقی کے امکانات کو معدوم کرسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔