طیارہ گرنے سے ہلاک شہری کے ورثا کو صرف 2 لاکھ کی پیشکش پر عدالت برہم

کورٹ رپورٹر  ہفتہ 19 نومبر 2022
عدالت نے پاک فضائیہ کے وکیل کو کلائنٹ سے مشاورت کے لیے مہلت دے دی (فوٹو فائل)

عدالت نے پاک فضائیہ کے وکیل کو کلائنٹ سے مشاورت کے لیے مہلت دے دی (فوٹو فائل)

 کراچی: طیارہ گرنے سے ہلاک ہونے والے شہری کے ورثا کو صرف 2 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی پیش کش پر عدالت برہم ہو گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق زیر تربیت طیارہ گرنے سے شہری کی ہلاکت پر پاک فضائیہ کے وکیل کی جانب سے ورثا کو صرف 2 لاکھ روپے معاوضہ کی پیش کش پر سندھ ہائی کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے وکیل کو کلائنٹ سے مشاورت کے لیے مہلت دے دی۔

سندھ ہائیکورٹ میں پاک فضایئہ کے خلاف 2 کروڑ 90 لاکھ روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت ہوئی، جس میں  درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ جون 2014ء میں پاک فضایئہ کا طیارہ بلدیہ ٹاؤن میں حادثے کا شکار ہوا تھا، جس میں موٹر مکینک ساجد ریاست اور علی اکبر نامی شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

درخواست گزار کے مطابق میرا بیٹا موٹر مکینک اور گھر کا واحد کفیل تھا۔ طیارہ یوسف گوٹھ میں میرے بیٹے ساجد ریاست کی ورکشاپ پر گرا تھا۔ پاک فضایئہ کے وکیل کی جانب سے متوفی کے ورثا کو صرف 2 لاکھ روپے معاوضہ ادائیگی کی پیش کش پر عدالت برہم ہوگئی۔

جسٹس فیصل کمال عالم نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ آپ کے شادی ہال کا ریکارڈ منگوائیں؟۔ 30 ، 30 لاکھ روپے تقریبات کے وصول کرتے ہیں۔ آپ ہمیں سخت حکم جاری کرنے پر مجبور نہ کریں۔

عدالت نے پاک فضائیہ کے وکیل کو کلائنٹ سے مشاورت کے لیے مہلت دے دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔