ایکنک اجلاس 486 ارب کے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی منظوری

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 29 مارچ 2014
حکومت جوہری توانائی کے منصوبوں میں بھرپورتعاون کریگی،وفاقی وزیرخزانہ، ایس پی ڈی اور اٹامک انرجی کمیشن کے سربراہ کی ملاقات، امریکی سفیر بھی ملے، علاقائی استحکام پر مل کر کام کرنیکاعزم فوٹو:آئی این پی / فائل

حکومت جوہری توانائی کے منصوبوں میں بھرپورتعاون کریگی،وفاقی وزیرخزانہ، ایس پی ڈی اور اٹامک انرجی کمیشن کے سربراہ کی ملاقات، امریکی سفیر بھی ملے، علاقائی استحکام پر مل کر کام کرنیکاعزم فوٹو:آئی این پی / فائل

اسلام آ باد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹوکمیٹی نے 486ارب روپے مالیت کے داسوہائیڈرو پاورپروجیکٹ کے پہلے مرحلے کی منظوری دے دی ہے۔

اجلاس میں وزیرخزانہ نے کہاکہ اقتصادی ترقی اور معاشی نمو کے لیے توانائی کا حصول انتہائی ضروری ہے۔ پن بجلی توانائی کاسستا اور ماحول دوست ذریعہ ہے، موجودہ حکومت لوگوںکی بہتری کیلیے قدرتی ذخائر سے بھرپوراستفادہ کریگی۔اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی و ترقی کی طرف سے داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ (اسٹیج ون) سے متعلق سمری کاجائزہ لیااوراس کیلیے486ارب روپے کی متناسب لاگت کی منظوری دی جس میں218.547 ارب روپے کی غیرملکی معاونت بھی شامل ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ داسو ہائیڈرو پاورپروجیکٹ4320 میگاواٹ کی پیداوار کیلیے ڈیزائن کیا گیا ہے،خیبرپختونخواکے ضلع کوہستان میں دریائے سندھ پرتعمیر کیے جانیوالایہ منصوبہ 2 مرحلوں پرمشتمل ہے جس کی ہر مرحلے پر پیداواری استعداد 2160میگاواٹ ہوگی۔ تکمیل کے بعد داسو پاور پروجیکٹ2.14روپے فی کلوواٹ کے حساب سے بجلی کی پیداوارشروع کریگا۔ایکنک نے 34.5 میگاواٹ کے ہارپوہائیڈرو پاورپروجیکٹ کی9.5ارب کی نظرثانی شدہ لاگت کے ساتھ منظوری دی جس میں6.1ارب کی غیرملکی معاونت شامل ہوگی، یہ منصوبہ4 سال میںمکمل کیا جائیگا۔

فرانسیسی ترقیاتی ادارہ اے ایف ڈی اور جرمنی کا ترقیاتی بینک کے ایف ڈبلیو منصوبے کیلیے70ملین یورو کا قرضہ دینگے جبکہ بقایا لاگت واپڈا اپنے وسائل سے پوری کرے گا۔ ادھر اسٹرٹیجک پلاننگ ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین عنصر پرویزسے ملاقات کے دوران گفتگو میں وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے جوہری توانائی سے چلنے والے منصوبوںکی مکمل حمایت کی مکمل یقین دہانی کرائی، عنصر پرویز نے 2ہزارمیگاواٹ کی پیداواری استعداد کے حامل 2 نیوکلیئر پاور پلانٹس کینوپ ٹو اور تھری کے مالیاتی پہلوؤںکے متعلق بریفنگ دی، وفاقی وزیر نے وزارت خزانہ کی طرف سے جوہری توانائی سے چلنے والے منصوبوںکی مکمل حمایت کا یقین دلایا اورکہا کہ نیوکلیئر پاور پلانٹس تھرمل ذرائع کی نسبت کم قیمت بجلی پیدا کرینگے، اس وقت ملک میں بجلی کی طلب و رسد میں فرق بہت زیادہ ہے جس کے باعث شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جس سے روزمرہ زندگی اور کاروبار متاثرہورہے ہیں۔ اے پی پی کی مطابق پاکستان میں امریکا کے سفیر رچرڈ اولسن نے وفاقی وزیرخزانہ سینیٹراسحق ڈار سے ملاقات کی، امریکی سفیر نے یقین دلایاکہ امریکا علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کے ساتھ ملکرکام جاری رکھے گا۔دریں اثنا وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے وفاقی وزیرسکندر حیات بوسن نے ملاقات کی، اسحاق ڈار نے کہاکہ وزارت  فوڈ سیکیورٹی کو یہ بات یقینی بنانی چاہیے کہ اشیا کی رسد طلب سے زیادہ ہو۔ ملکی مارکیٹ میں آلوکی قیمتیں نہیں بڑھیں، وزارت کو قیمتیں مستحکم رکھنے کے لیے صوبوں کے ساتھ ملکر فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔