ترکیہ کے شام میں کرد پارٹی کے ٹھکانوں پر بمباری؛ 12 ہلاکتیں

ویب ڈیسک  اتوار 20 نومبر 2022
ترکیہ نے استنبول بم دھماکے کا ذمہ دار کرد پارٹی کو قرار دیا تھا، فوٹو: فائل

ترکیہ نے استنبول بم دھماکے کا ذمہ دار کرد پارٹی کو قرار دیا تھا، فوٹو: فائل

انقرہ: ترکیہ نے استنبول بم دھماکے میں کرد پارٹی کے ملوث ہونے پر شام میں ان کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی، مانیٹرنگ گروپ نے حملے میں 12 جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے وزیر دفاع نے اپنی ٹویٹ میں نہایت سخت زبان استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ سب کچھ ملبہ بنانے کی گھڑی آچکی ہے۔ انھوں نے ناشائستہ الفاظ استعمال کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ان کو اپنے حملوں کی بڑی قیمت ادا کرنا ہوگی۔

ترک وزیر دفاع نے اس ٹویٹ کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں ایک لڑاکا طیارے کو اُڑان بھرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد اپنی اگلی ٹوئٹس میں انھوں نے بتایا کہ ٹھیک ٹھیک نشانے لے کر دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کردیئے۔

یہ خبر پڑھیں : استنبول بم دھماکے کی ملزمہ کے گھر چھاپے اور گرفتاری کی ویڈیو وائرل 

ترکیہ کے فوجی ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حملے میں کرد پارٹی کے اسلحہ خانے، خندقیں، فیکٹری، تربیت گاہ اور کمین گاہوں کو مٹی کا ڈھیر بنادیا گیا۔ یہ کارروائی استنبول بم دھماکے کے جواب میں کی گئی۔

ترکیہ کی جانب سے بمباری میں ہلاکتوں سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا لیکن شام میں جنگ کو مانیٹر کرنے والے برطانوی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکیہ کے حملے میں 12 اہلکار مارے گئے جن میں کرد جنگجو اور شامی فوجی بھی شامل ہیں۔

شام کی جانب سے ترکیہ کے اس حملے پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔