- کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 10روپے 80پیسے فی یونٹ سستی
- ہائی کورٹ ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ
- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
- ’’آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں‘‘، عاقب جاوید
- کراچی میں جمعرات کو سمندری ہوائیں فعال ہونے کا امکان
- فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- ممکن ہے حملہ آور سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو، سی سی پی او پشاور
- پولیس لائنز خودکش دھماکا اور کوہاٹ واقعے پر خیبر پختونخوا میں ایک روزہ سوگ
- اگلے بجٹ کیلیے ایف پی سی سی آئی، چیمبرز، تاجر تنظیموں سے تجاویز طلب
- سی پیک دوسرا مرحلہ، وسیع تر اثرات مرتب ہونگے، پلاننگ کمیشن
- کے الیکٹرک تاجروں کے مسائل ترجیحاً حل کرے، چیئرمین نیپرا
- بجلی کی قیمت میں 2.31 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری
- پشاور خودکش دھماکا؛ آئی جی خیبر پختونخوا کا جلد از جلد تحقیقات کا حکم
- درہ خنجراب پاک چین خصوصی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا
- پشاور پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکا، اہلکاروں سمیت 92 افراد شہید، 48 زخمی
- کرنٹ اکاؤنٹ میں کمی، مہنگائی شرح سود بڑھانے کی سب سے بری وجہ قرار
- بین الاقوامی پروازوں کے استعمال شدہ پانی میں کورونا وائرس کا انکشاف
- شاہین اور نسیم پاکستان کی ’’گولڈ ڈسٹ‘‘ قرار
- واہ رے تجربہ کارو!
- بھارت میں پہلی بار چھکے کے بغیر ٹی20 میچ کا انعقاد
ارشد شریف قتل کیس، فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے خط پر مراد سعید کا جواب

—فائل فوٹو
اسلام آباد: مقتول صحافی ارشد شریف قتل کیس میں تحقیقات کے لیے دو رکنی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کی جانب سے رہنما تحریک انصاف مراد سعید کو ارسال کیے گئے خط کا جواب سامنے آگیا۔
مراد سعید نے اپنے جواب میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی سے 10 سوالات کے جوابات بھی مانگ لیے۔ مراد سعید نے کا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اپنی ساخت اور حیثیت کے اعتبار سے وفاقی حکومت کا حصہ ہے، ایف آئی اے اور آئی بی کے حکام وفاقی حکومت کے ماتحت اور وفاقی وزیر داخلہ کو جوابدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کی زندگی کو خطرہ تھا اور تحفظ کے بجائےوفاقی حکومت مخاصمانہ اقدام کرتی رہی، امپورٹڈ حکومت کے اقتدار میں آتے ہی ارشد شریف کیخلاف کارروائیاں شروع کر دی گئی تھیں جبکہ وزیرداخلہ رانا ثنا نے ارشدشریف کے قتل پر متعدد مرتبہ انتہائی غیرذمہ دارانہ بیانات دیے۔
انہوں نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو بتایا کہ یہاں تک کہ وزیرداخلہ نےقتل کو کینیا میں سونے کی اسمگلنگ سے جوڑنے کی کوشش بھی کی، موجودہ حالات اور وفاقی حکومت کے رویے کے تناظر میں ایف آئی اےسے غیرجانبدار،شفاف اور خودمختار انکوائری کی توقع نہیں کی جاسکتی۔
مراد سعید نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ سپریم کورٹ کو اعلیٰ سطح کے جیوڈیشل کمیشن کی درخواست کر چکی ہیں، چیف جسٹس نے7نومبر کو دوران سماعت کہا سپریم کورٹ ارشد شریف کی والدہ کے خط پرکارروائی کرےگا۔
انہوں نے کہا کہ ارشدشریف کی والدہ نے16 نومبر کو سپریم کورٹ انسانی حقوق سیل کو بھی خط تحریر کرکے بتایا کہ ارشدشریف کیس کی تحقیقات ہونے کا علم نہیں ہے اور ارشد شریف کے سرکاری پوسٹ مارٹم کے حوالے سے بھی وفاقی حکومت کا کردار متنازع ہے اور پمزسے پوسٹ مارٹم کےلیےارشد شریف کی والدہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ جانا پڑا۔
مراد سعید نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ کمیٹی تحقیق کرے کہ شہید ارشد شریف پر 16 سے زائد مقدمات درج کروانے والے مدعیان کون تھے اور ان کے پیچھے کون سے عناصر کارفرما تھے، اور شہید ارشد شریف کی تحقیقاتی صحافت کس کیلئے خطرہ تھی۔
انہوں نے سوال اٹھائے کہا کہ معلوم کیا جائے پاکستان میں کون شہید ارشد شریف کو دھمکاتا اور ہراساں کرتا تھا، تحقیق کی جائے کہ کس نے ان کی دبئی روانگی کی تصاویر جاری کیں اور سراغ لگایا جائے کہ دبئی کے ہوٹل کی لابی میں کس کی ایما پر شہید ارشد شریف کو دبئی چھوڑنے کا کہا گیا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ۲۳ اکتوبر کو ارشد شریف کی شہادت کے فورا بعد کس نے میڈیا میں ان کے قتل کو ایکسیڈنٹ کا رنگ دینے کی کوشش کی؟ اپنی شہادت سے قبل وہ کس طاقتور پاکستانی کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ مرتب کررہے تھے؟
انہوں نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تحقیق کرے کہ ارشد شریف کی شہادت کے بعد حکومتی عہدیداران اور ریاستی اداروں کے جانب سے کیونکر عجلت میں حقائق کے برخلاف اور الزامات پر مبنی پریس کانفرنسز کی گئیں؟
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔