- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
مستقبل کے خلائی مسافروں کے لیے ریموٹ کنٹرول دواخانے کا تجربہ
ہیوسٹن، امریکہ: اگرچہ جسم میں دوا پہنچانے والے بہت سے پیوند (امپلانٹ) بنائے گئے ہیں لیکن اب سائنسدانوں نے خلانوردوں یا مریخ تک جانے والے مسافروں کے لیے دوا فراہم کرنے والا ایسا پیوند بنایا ہے جسے جلد ہی خلا کی بے وزنی میں آزمایا جائے گا۔
اس پیوند کو ہیوسٹن میتھوڈسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں بنایا گیا ہے اور توقع ہے کہ اسے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے خلانورد جلد ہی استعمال کرسکیں گے۔ ایلون مسک کی اسپیس ایکس کمپنی کے مطابق اسے 26ویں کمرشل سپلائی مشن میں مدار میں بھیجا جائے گا۔ ایک جانب تو خلا میں اس کی افادیت دیکھی جائے گی اور دوم زمین پر بیٹھے معالجین اسے قابو کرنے کے پہلو کی آزمائش کریں گے۔ اس طرح خلا میں کام کرنے والا یہ پہلا ٹیلی میڈیسن آلہ بھی ہوگا۔
منصوبے سے وابستہ پروفیسر الیساندر گراٹونی کے مطابق اسے خلا میں ایک چوہے پر آزمایا جائے گا جبکہ یہ عمل خودکار انداز میں ہوگا اور یہ کام خلانورد کی مدد کے بغیر کیا جائے گا۔
اس میں بہت ہی باریک نینوچینلز بنائے گئے ہیں نفوذ (ڈفیوژن) کے تحت دوا جسم میں پہنچائیں گے۔ اس سے قبل ماہرین خلا میں خردبینی مائعات کا بہاؤ نوٹ کرچکے ہیں۔ اس پیوند سے بے وزنی کے ماحول میں چوہے کے پٹھوں پر ہونے والے منفی اثرات کو کم کیا جاسکے گا۔
اس پیوند کی ساخت کمپیوٹر چپ جیسی ہے جسے بلیک بیری آلے سے بلیوٹوتھ کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ اس پیش بہا تجربے کو خلانوردوں پر آزمایا جاسکے گا کیونکہ وہاں ثقل کی کمی سے پٹھے اور عضلات کمزور پڑتے ہیں اور کئی مرتبہ ریڈیائی امواج کا سامنا بھی ہوتا ہے۔ طویل عرصے میں ان کے اثرات مزید منفی ہوسکتے ہیں۔
اس طرح زمین پر رہنے والے افراد کے لیے یہ ایک ریموٹ دواخانہ ثابت ہوسکتا ہے جسے وہ انسانی جان بچانے میں استعمال کرسکیں گے۔
A
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔