- پختونخوا کو انسداددہشت گردی کیلیے اربوں روپے دیے، کہاں گئے؟ وزیراعظم
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
- پنجاب میں نگراں حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان شدید تنازعہ
- الیکشن سے پہلے امن و امان کو دیکھا جائے، گورنر کے پی کا الیکشن کمیشن کو خط
- سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے ختم ہونیوالے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا
- عمران خان نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو چھپانے کے کیس میں جواب جمع کرادیا
- لاہور میں ریسٹورنٹس رات 11 بجے تک کھولنے کی اجازت
- شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینے کی تردید کردی
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ کون سے پاکستانی کرکٹرز کو لیگ کھیلنے کی اجازت مل گئی؟
- گردشی قرضے سے جان چھڑانے کیلیے نیا غیرحقیقت پسندانہ منصوبہ
- پشاور پولیس لائنز خودکش دھماکے میں شہدا کی تعداد 101 ہوگئی
- ایران کی گیس پائپ لائن مکمل نہ کرنے پر پاکستان کو 18 ارب ڈالر جرمانے کی دھمکی
- پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے گھر پرپولیس کی بھاری نفری کا چھاپا
- پی ایس ایل 8؛ 21 غیر ملکی اسٹارز پہلی بار جگمگانے کیلیے تیار
نفسیاتی صحت پر چند منٹ کی ویڈیو دیکھنے سے بھی افاقہ ہوسکتا ہے

ذہنی و نفسیاتی امراض پر یوٹیوبر کی ویڈیو ایسے ہی مریضوں کی دکھائی جائے تو اس سے مریضوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل
لندن: ذہنی و نفسیاتی مسائل میں گھرے افراد اگر انہی امراض پر قابو پانے والے مریضوں کی سچی کہانی دیکھیں اور سنیں تو بھی ان کے مرض کی شدت میں کمی آسکتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق اگر مریضوں کو 17 منٹ اس کیفیت کے شکار یوٹیوبرز کی کہانی سنائی جائے تو بھی اس سے مریضوں کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ اس ضمن میں جب دماغی و نفسیاتی امراض سے لڑنے اور اس پر قابو پانے والے یوٹیوبر کی ویڈیو چند منٹ تک دیگر مریضوں کو دکھائی گئی تو ان میں مرض کی شدت میں 8 فیصد اور اضطراب (اینزائٹی) میں 11 فیصد کمی واقع ہوئی۔
سائنٹفک رپورٹس میں شائع ایک تحقیق کے مطابق ماورائے سماجی (پیراسوشل) تعلقات بھی انسانی رویے پر اثر ڈال سکتے ہیں۔ اس ضمن میں سینکڑوں افراد کو ایک خاتون کی ویڈیو دکھائی گئی جس میں خاتون کہتی ہیں کہ وہ بارڈر لائن پرسنلیٹی ڈس آرڈر (بی پی ڈی) کی شکار ہیں۔ خاتون نے اپنی ویڈیو میں اپنی کیفیت کے متعلق غلط فہمیوں کے بارے میں بات کی۔ اس ویڈیو کو صرف 17 منٹ دیکھنے کے بعد مریضوں کے گروہوں میں مرض کی منفی کیفیات اور اینزائٹی میں کمی دیکھی گئی۔
ویڈیو دیکھنے کے ایک ہفتے بعد کئی مریضوں کا جائزہ لیا گیا تو 10 فیصد مریضوں میں امید بڑھی ہوئی تھی اور ان میں مرض کی شدت کم تھی جبکہ کئی اپنے علاج کے لیے بھی سنجیدہ ہوئے اور فنڈ ریزنگ بھی کرنے لگے۔
تحقیق سے وابستہ یونیورسٹی آف ایسکس سے وابستہ ڈاکٹر شابہ لوٹن کہتی ہیں کہ یہ ایک بہت ہی دلچسپ اور امید افزا تحقیق ہے کیونکہ ہم آن لائن انداز میں لوگوں کی زندگیوں پر اس کے مثبت اثرات دیکھ رہے ہیں۔ یوٹیوب کو اس وقت اربوں افراد دیکھتے ہیں اور یوں اس سے کروڑوں افراد کو فائدہ ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح ذہنی اور نفسیاتی امراض کے علاج کی نئی راہیں کھلیں گی۔ اس مطالعے میں کل 333 افراد شامل تھے جن میں سے 191 خواتین اور 126 مرد شامل تھے جبکہ تین افراد نے اپنی جنس ظاہر نہیں کی تھی۔
ماہرین نے اس کے بعد ویڈیو کے مزید استعمال پر زور دیا ہے اور اب وہ ہزاروں افراد پر اس کی آزمائش کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔