معمولی ذہنی تناؤ آپ کے لیے مفید بھی ہوسکتا ہے

ویب ڈیسک  جمعرات 24 نومبر 2022

ایتھنز: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ذہنی تناؤ کے دماغ کی فعالیت پر ممکنہ طور پر مضر اثرات نہیں ہوسکتے۔

یونیورسٹی آف جورجیا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کم سے معتدل نوعیت کا تناؤ یادداشت کی کارکردگی میں بہتری لاتی ہے۔

محققین کی جانب سے واضح کیا گیا کہ تحقیق کے نتائج ذہنی تناؤ کے کم سے معتدل سطح تک مخصوص تھے۔ تناؤ کی یہ سطح ایک بار معتدل سطح سے تجاوز کرجائے اور مستقل ہوجائے تو یہ انسان کے لیے انتہائی مضر ہوجاتی ہے۔

تحقیق کے سربراہ مصنف آسف اوشری کا کہنا تھا کہ تناؤ کے مضر نتائج کافی واضح ہیں اور یہ نئے نہیں ہیں۔

مستقل شدید ذہنی تناؤ دماغ کی ساخت بدل سکتا ہے جس کے نتیجے میں سرمئی مادہ، جو پٹھوں کو قابو کرنے، فیصلہ سازی، خود پر اور جذبات پر قابو کرنے میں شامل ہوتا ہے، کے بدلے سفید مادے میں اضافہ ہوتا ہے۔

دائمی تناؤ لوگوں کو متلی سے لے کر سر درد تک اور بلند فشار خون اور امراضِ قلب جیسی متعدد بیماریوں کے لیے آسان ہدف بناسکتا ہے۔

آسف اوشری کا کہنا تھا کہ محدود تناؤ کے اثرات کے متعلق کم معلومات ہے۔ تحقیق بتاتی ہے کہ کم سے معتدل سطح کے تناؤ کا بہتر یادداشت اور اعصابی فعالیت سے تھا جس کے نتیجے میں دماغ کی بہتر کارکردگی سامنے آئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔