- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
معمولی ذہنی تناؤ آپ کے لیے مفید بھی ہوسکتا ہے
ایتھنز: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ذہنی تناؤ کے دماغ کی فعالیت پر ممکنہ طور پر مضر اثرات نہیں ہوسکتے۔
یونیورسٹی آف جورجیا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کم سے معتدل نوعیت کا تناؤ یادداشت کی کارکردگی میں بہتری لاتی ہے۔
محققین کی جانب سے واضح کیا گیا کہ تحقیق کے نتائج ذہنی تناؤ کے کم سے معتدل سطح تک مخصوص تھے۔ تناؤ کی یہ سطح ایک بار معتدل سطح سے تجاوز کرجائے اور مستقل ہوجائے تو یہ انسان کے لیے انتہائی مضر ہوجاتی ہے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف آسف اوشری کا کہنا تھا کہ تناؤ کے مضر نتائج کافی واضح ہیں اور یہ نئے نہیں ہیں۔
مستقل شدید ذہنی تناؤ دماغ کی ساخت بدل سکتا ہے جس کے نتیجے میں سرمئی مادہ، جو پٹھوں کو قابو کرنے، فیصلہ سازی، خود پر اور جذبات پر قابو کرنے میں شامل ہوتا ہے، کے بدلے سفید مادے میں اضافہ ہوتا ہے۔
دائمی تناؤ لوگوں کو متلی سے لے کر سر درد تک اور بلند فشار خون اور امراضِ قلب جیسی متعدد بیماریوں کے لیے آسان ہدف بناسکتا ہے۔
آسف اوشری کا کہنا تھا کہ محدود تناؤ کے اثرات کے متعلق کم معلومات ہے۔ تحقیق بتاتی ہے کہ کم سے معتدل سطح کے تناؤ کا بہتر یادداشت اور اعصابی فعالیت سے تھا جس کے نتیجے میں دماغ کی بہتر کارکردگی سامنے آئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔