ایمیزون نے سیلرز کے اکاؤنٹ غیرفعال کرنے کو ’’ہیلتھ پالیسی‘‘ سے مشروط قرار دے دیا

ویب ڈیسک  بدھ 23 نومبر 2022
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

  واشنگٹن: ایمیزون نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے سیلرز کے اکاؤنٹ ڈ غیرمؤثر یا ڈی ایکٹویٹ کرنے کے عمل کو  اکاؤنٹ کی صحت یا ’’ہیلتھ ریٹ پالیسی‘‘ سے مشروط قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ایمیزون کی جانب سے دنیا بھر کے اکاؤنٹ ہولڈرز کو کہا گیا کہ اب اکاؤنٹ خود سے ڈی ایکٹی ویٹ نہیں کیے جائیں گے جبکہ سیلرز ایمیزون  کی وضع کردہ اکاؤنٹ  ہیلتھ پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

ایمیزون  کی جانب سے ’اکاؤنٹ ہیلتھ ریٹنگ‘ کی نئی پالیسی کو پاکستان سمیت دنیا بھر کے سیلرز کے لیے ایک بڑی خوشخبری کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔ ایمازون کے مطابق مذکورہ پالیسی کے تحت سیلرز اپنے اکاؤنٹ کے ہیلتھ ریٹ کو 250 کی حد سے اوپر رکھنے پر پابند ہوں گے تاہم ہیلتھ ریٹ کم ہونے کی ضرورت میں سیلرز کو ریٹنگ مزید بہتر بنانے کے لیے مزید 10 دن فراہم کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں ایمیزون  کے مطابق اگر سیلرز مقررہ کردہ ہیلتھ ریٹنگ تک نہیں پہنچ سکے تو سیلرز کے اکاؤنٹس ڈائریکٹ ڈی ایکٹیویٹ نہیں کیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق اس ضمن میں ایک ای میل کے ذریعے سیلر کو آگاہ کیا جائیگا اور اگرسیلر ہیلتھ ریٹ کم کی وجوہات پر ایمیزون  حکام کو مطمئن نہیں کرسکا تو اکاؤنٹ ڈی ایکٹیویٹ ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ ایمیزون  کی مذکورہ پالیسی پر کینیڈا اور امریکا میں عملدرآمد شروع ہوچکا ہے اور آئند چند ماہ میں ایمازون کی یہ پالیسی تمام ملکوں میں نافذ العمل ہوگی۔

واضح رہے کہ رواں برس اگست میں ایمازون کی جانب سے پاکستان کے 13 ہزار اکاؤنٹس معطل کردیے تھے جبکہ پنجاب کے شہروں میاں چنوں اور ساہیوال کو فراڈ ریڈ زون قرار دیا ہے ۔ان علاقوں سے کام کرنے والے سیلرز دھوکا دہی کی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تھے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔