آئی ایس پی آر؛ آزادکشمیر میں دہشتگردوں کے لانچنگ پیڈز کے بھارتی الزامات مسترد

ویب ڈیسک  جمعرات 24 نومبر 2022
لانچ پیڈز اور دہشت گردوں کی موجودگی کےمن گھڑت الزامات مستردکرتےہیں، آئی ایس پی آر (فوٹو فائل)

لانچ پیڈز اور دہشت گردوں کی موجودگی کےمن گھڑت الزامات مستردکرتےہیں، آئی ایس پی آر (فوٹو فائل)

راولپنڈی: پاک فوج نے آزاد کشمیر سے متعلق بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر کا بیان بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بھارتی مسلح افواج کی فریب زدہ ذہنیت کا مظہر ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لانچ پیڈز اور دہشت گردوں کی موجودگی کےمن گھڑت الزامات مستردکرتےہیں۔ بھارتی افسر کے الزامات کشمیریوں پرمظالم اور بھارتی فوج کے مقبوضہ وادی میں طاقت کےاستعمال سے توجہ ہٹانےکی کوشش ہے۔

بیان میں بھارتی فوجی افسر کے الزامات، دعوے اور غیرحقیقی عزائم کو توہین آمیز قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاک فوج علاقائی امن واستحکام کی حامی ہے۔امن کی ہماری خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔فوج پاکستان کیخلاف کسی بھی مہم جوئی یاجارحیت کوناکام بنانے کیلیے ہروقت تیار ہے۔بھارتی فوج کشمیرمیں حق خودارادیت کوکچلنےمیں مصروف جب کہ پاک فوج خطےمیں امن کےلیےپرعزم ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج خطے کے امن کے مفاد میں سیاسی آقاؤں کی انتخابی مہم کو آگے بڑھانے کے لیے غیر ذمے دارانہ بیان بازی سے گریزکرے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا ردعمل 

دوسری جانب وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ نے بھارتی آرمی جنرل کی آزاد کشمیر و گلگت بلتستان پر حملے کی ہرزہ سرائی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا، بھارتی جنرل کا بیان انڈیا کے مکروہ جنگی عزائم کا واضح ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ جارحیت میں پہل کی اور خطے کے امن کو سبوتاژ کیا، بھارت مقبوضہ وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں ملوث ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کے لاکھوں مسلمانوں کے استحصال کا براہ راست ذمہ دار ہے۔

وزیر اعلی گلگت نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر حملے کے بیاں سے بھارت کا فاشسٹ چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے، بھارت ایک دفعہ پھر خطےکا امن برباد کرنے کے درپے ہے، عالمی برادری کوبھارت کے جارحانہ عزائم کا سخت نوٹس لینا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔