عمران خان حملہ کیس کی جے آئی ٹی کو دوسرے حملہ آور کی موجودگی کے شواہد نہیں ملے

ویب ڈیسک  جمعرات 24 نومبر 2022
جے آئی ٹی کا وزیر آباد کا تین بار دورہ، 800 پولیس اہل کاروں سے پوچھ گچھ کی اور بیانات ریکارڈ کیے (فوٹو فائل)

جے آئی ٹی کا وزیر آباد کا تین بار دورہ، 800 پولیس اہل کاروں سے پوچھ گچھ کی اور بیانات ریکارڈ کیے (فوٹو فائل)

گوجرانوالا: عمران خان حملہ کیس کی جے آئی ٹی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، جے آئی ٹی  کو کسی دوسرے حملہ آور کی موجودگی اور فائرنگ کے شواہد نہیں ملے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی ممبران نے وزیر آباد میں تین بار جائے وقوع کا دورہ کیا،  دوران تحقیقات 800 سے زائد پولیس اہل کاروں سے پوچھ گچھ کی اور بیانات ریکارڈ کیے، 90 پولیس اہل کاروں اور افسران سے تحریری بیانات لیے اور 700 سے زائد سے زبانی پوچھ گچھ ہوئی۔

یہ پڑھیں : عمران خان پر حملہ؛ جے آئی ٹی کو کوئی خاطر خواہ کامیابی نہ مل سکی

ذرائع کے مطابق ڈی پی او گجرات، ڈی ایس پی وزیرآباد اور تھانہ سٹی وزیرآباد کے ایس ایچ او کا بھی بیان ریکارڈ کیا گیا، جن پولیس اہل کاروں سے بیانات لیے گئے وہ کنٹینر کے اطراف اور چھتوں پر تعینات تھے، آٹھ سو سے زائد گواہان میں سے کسی نے بھی دوسرے حملہ آور کی موجودگی یا فائرنگ کی تصدیق نہیں کی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وقوع کے بعد عمران خان نے دو حملہ آوروں کی طرف سے فائرنگ کا دعویٰ کیا تھا، دوران تحقیقات کنٹینر پر کھڑے ایک گارڈ کی فائرنگ کے ٹھوس شواہد بھی سامنے آئے، گارڈ کی شناخت کے لیے کنٹینر پر موجود تمام گارڈز کے اسلحہ کا فرانزک ٹیسٹ کروایا جائے گا، شناخت کے بعد گارڈ کو مقدمہ میں شامل تفتیش بھی کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔