ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری نے ’جی ایس ٹی زیرو ریٹنگ‘ کا مطالبہ کر دیا

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 25 نومبر 2022
فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

 کراچی:  ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری نے جنرل سیلز ٹیکس زیرو ریٹنگ اور ڈی ایل ٹی ایل ریفنڈ کی عدم ادائیگی کی صورت میں “نو پیمنٹ، نو ریفنڈ” کی پالیسی متعارف کروانے کا مطالبہ کر دیا۔

یہ مطالبہ جمعرات کو پی ایچ ایم اے ہاؤس میں ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے نمائندوں جاوید بلوانی، رفیق گوڈیل، خواجہ عثمان، سلیم پاریکھ، شیخ شفیق، مزمل حسین، اسلم کارساز و دیگر نے کیا۔

انھوں نے کہا کہ پانچ ایکسپورٹ سیکٹرز کیلیے ایس آر او 1125 کے تحت سابقہ جی ایس ٹی زیرو ریٹنگ اور ’’نو پیمنٹ، نو ریفنڈ‘‘ نظام بحال کیا جائے۔ جاوید بلوانی نے کہا کہ ٹیکسٹائل سے وابستہ تمام ایکسپورٹرز کو اس وقت ابتر حالات کا سامنا ہے، حکومت نے زیرو ریٹنگ کا خاتمہ کرنے کے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ وہ ہمیں بہترین سسٹم دے گی۔

فاسٹر نامی سسٹم انھوں نے ریٹرن جمع کروانے کے لیے بنایا تھا اور اس سے ہمیں 72 گھنٹے میں ریٹرن مل جایا کرتا تھا لیکن نئی حکومت کے آتے ہی ہمارے لوگ مسائل کا شکار ہوگئے، اس وقت اربوں روپے ایکسپورٹرز کے حکومت کے پاس پھنسے ہوئے ہیں۔

کراچی سمیت ملک بھر میں ایکسپورٹرز کی اس وقت کوئی شنوائی کرنے والا کوئی نہیں، جب تک ہماری پراڈکٹ تیار نہیں ہوتی اس وقت تک ہمیں ریفنڈ کے لیے شمار نہیں کیا جاتا، ایسا لگتا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ ایکسپورٹ ختم ہوجائے کیونکہ ہمیں کوئی جواب نہیں دیتا اور کوئی بات کرنے کو تیار نہیں۔

جاوید بلوانی نے کہا کہ اسحاق ڈار نے وزارت خزانہ کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ وعدہ کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے میٹنگ کے بعد کراچی آئیں گے مگر نہیں آئے، ہماری نظر میں کوئی بھی وزیرخزانہ آج تک ایکسپورٹرز اور صنعتکاروں کی توقعات پر پورا نہیں اترسکا۔

اسحاق ڈار زیادہ تر اپنی فیس سیونگ کیلیے پاکستان سے باہر ہوتے ہیں اور ہم سے ملنے کے لیے ان کے پاس فرصت ہی نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔