عمران خان کا مقصد نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر اثر انداز ہونا تھا، شاہد خاقان

کورٹ رپورٹر  جمعـء 25 نومبر 2022
چئیرمین پی ٹی آئی قانون کے دائرے میں رہیں گے تو انکا استقبال کریں، ورنہ فیصلہ رانا ثناء اللہ کریں گے (فوٹو: فائل)

چئیرمین پی ٹی آئی قانون کے دائرے میں رہیں گے تو انکا استقبال کریں، ورنہ فیصلہ رانا ثناء اللہ کریں گے (فوٹو: فائل)

 کراچی: سابق وزیراعظم و مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان نے آرمی چیف کی تعیناتی پر انداز ہونے کی کوشش کرنا چاہتے تھے جو نہیں ہوسکا، چئیرمین پی ٹی آئی قانون کے دائرے میں رہیں گے تو انکا استقبال کریں اور اگر قانون سے باہر گئے تو رانا ثناء اللہ فیصلہ کریں گے۔

کراچی میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں احتساب کا عمل بڑی بات ہوتی ہے۔ لوگ جلسوں ٹی وی پر بھی بات کرتے ہیں۔ جب سرکاری افسران پر کیسز بنائے جائیں گے تو کوئی افسر فیصلہ لینے کو تیار نہیں ہوگا۔ جب تک نیب کا ادارہ ہے نام نہاد احتساب ہے کوئی شخص اس ملک میں فیصلہ نہیں کر سکے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب کے دور میں جو مقدمات بنائے گئے وہ ایک بھی مکمل نہیں ہوا، یہ مقدمات سیاست دانوں کیخلاف بنائے گئے تا کے ان کو ڈرا کر حکومت چلائی جائے۔ جاوید اقبال صاحب آپ اپنے اثاثے بھی عوام کے سامنے رکھیں جو آدمی دوسروں پر الزامات لگائے وہ خود بھی اثاثے اپنے بنائے۔ 2 ماہ سے عمران خان نے سفر شروع کیا ہوا لیکن ابھی تک اسلام آباد نہیں پہچے۔

مزید پڑھیں: جنرل عاصم منیر آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر

انہوں نے کہا کہ جس مقصد کیلئے عمران خان آئے کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر اثر انداز ہوسکیں وہ نہیں ہوسکا، چئیرمین پی ٹی آئی قانون کے دائرے میں رہیں گے تو انکا استقبال کریں اور اگر قانون سے باہر گئے تو رانا ثناء اللہ فیصلہ کریں گے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ عمران خان نے آئین پڑھا تو سمجھ آگیا ہوگا کہ تعیناتی کیسے ہوتی ہے، اکثر باتیں لوگوں کو دیر سے سمجھ آتی ہیں۔آئین پر عملدرآمد کرنے پر کوئی شخص مبارکباد کا مستحق نہیں کیوں کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔

مزید پڑھیں: نئے آرمی چیف اور چیئرمین  جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا تقرر، نوٹیفکیشنز جاری

قبل ازیں کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل صفائی نے موقف دیا کہ نیب ترمیم سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست زیر سماعت ہے۔ جب تک سپریم کورٹ درخواست پر فیصلہ نہیں دیتی تب تک ریفرنس پر سماعت نہیں ہو سکتی۔

عدالت نے ریفرنس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے 24 دسمبر تک ملتوی کردی۔

سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق نے نیب آرڈننس کے تحت درخواست دائر کی ہوئی ہے۔ سابق سیکریٹری پیٹرولیم ارشد مرزا نے ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ دونوں درخواستوں پر آئندہ سماعت پر دلائل دیئے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔