- فضائی آلودگی اور ڈپریشن کے خطرات میں اضافے کے درمیان تعلق کا انکشاف
- خونی برف جو چڑیا گھر کے درندوں کو گرمی میں مطمئن رکھتی ہے
- چیونٹیاں کینسر کی شناخت کر سکتی ہیں
- یوم یکجتہی کشمیر؛ روایتی احتجاج کب تک؟
- پولیس اہلکاروں میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق
- ہٹیاں بالا میں آتشزدگی کے باعث 6 دو اور 3 منزلہ رہائشی مکانات جل کر مکمل خاکستر
- لاہور میں دو گروپوں میں فائرنگ سے 2 بچے جاں بحق
- وہاڑی، چلتی بس میں بس ہوسٹس کے ساتھ زیادتی
- پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرخاموش تماشائی نہیں بنے گا، بلاول بھٹو
- لاہور کے 84 تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل
- نئی دہلی میں سجائے گئے سالانہ چیئرٹی بازار میں پاکستانی کھانوں کی دھوم
- 27 سال بعد کوئٹہ میں کر کٹ کی واپسی ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- اے سی سی اجلاس؛ پاکستان میں ایشیاکپ کے انعقاد کا فیصلہ نہ ہوسکا
- کراچی: جیولری شاپ سے ڈاکو 50 لاکھ نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار
- پشاور پولیس لائنز دھماکا؛ شہدا کی تعداد 84 نکلی حتمی فہرست جاری
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹرافی کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد
- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین آفریدی نکاح کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح افراد کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی
فلو کی تمام 20 اقسام سے محفوظ رکھنے والی ویکسین کے حوصلہ افزا نتائج

جامعہ پنسلوانیہ کے سائنسدانوں نے تمام 20 اقسام کے فلو کو روکنے والی ایم آر این اے ویکسین بنائی ہے اور جانوروں پر آزمائی ہے۔ فوٹو: فائل
پنسلوانیا: سائنسدانوں نے تجرباتی طور پر ایک ویکسین بنائی ہے جو فلو یا انفلوئنزا اے اور بی کی تمام ذیلی اقسام کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جانوروں پر حوصلہ افزا تجربات کے بعد اب عالمگیر فلو ویکسین بنانے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
ایم آر این اے ویکسین فلو کی تمام 20 اقسام کے لیے یکساں مفید ہے۔ اگرچہ بالخصوص امریکا میں دی جانے والی سالانہ ویکسین فلو کو بھی مسلسل تبدیلی سے گزارا جاتا ہے تاکہ وہ دیگر فلو سے بھی بچاسکے۔ تاہم کئی مرتبہ وہ دیگراقسام کے فلو روکنے میں ناکام دکھائی دیتی ہیں۔
اب جامعہ پنسلوانیا کے سائنسداں ڈاکٹراسکاٹ ہینسلے اور ان کے ساتھیوں نے ایم آر این اے سالمات پر ویکسین بنائی ہے جو عین کووڈ ویکسین کی طرز پر تیار کی گئی ہے۔ ایم آراین اے ویکسین میں وہ جینیاتی کوڈ ہوتے ہیں جو پروٹین بناتے ہیں عین اسی طرح جیسے ڈی این اے پروٹین کی تشکیل کرتے ہیں۔ اس ویکسین کی ایم آر این اے میں فلو کی تمام 20 اقسام میں موجود پروٹین کے کوڈ والے سالمات موجود ہیں۔ ان میں انفلوئنزا اے اور بی بھی شامل ہیں جو ہر سال فلو کی وجہ بنتے ہیں۔
جب یہ ویکسین چوہوں کو لگائی گئی تو بہت جلد ان میں 20 اقسام کے فلو کے خلاف اینٹی باڈی بننے لگیں اور کوئی چار ماہ تک وہ جسم میں موجود اور کارآمد رہیں۔ اس کے مقابلے میں جن چوہوں کو بیمار کرکے جعلی ادویہ دی گئیں وہ جلد ہی مرگئے۔
دوسرے گروہ کے چوہوں کو صرف ایک ہی فلو کی ویکسین دی گئی اور جب انہیں مختلف اقسام کے فلو سے بیمار کیا گیا تو وہ اسی عرصے میں مرگئے لیکن جنہیں مختلف فلو سےبچانے والی ویکسین دی گئی تو وہ انفلوئنزا کی تمام اقسام سے محفوظ رہے اور یوں جانوروں پر نئی ایم آر این اے ویکسین کی افادیت سامنے آئی ہے۔
اس ویکسین کا پورا نام 20 ایچ اے ایم آراین اے ویکسین ہے جس کے نتائج بہت ہی امید افزا رہے ہیں۔ تاہم انسانوں پر اس کی آزمائش ابھی دور ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔