- پنڈی میں حملوں کی منصوبہ بندی؛ ٹی ٹی پی کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
- آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- گلیڈی ایٹرز، یونائیٹڈ نے اچانک پریکٹس سیشنز منسوخ کردیئے
- بھارت میں باپ نے بچے کو جنم دیدیا
- چارلی ہیبڈو اسلامو فوبیا سے باز نہ آیا، زلزلے سے ہزاروں اموات کا مذاق بنا دیا
- شمالی وزیرستان میں فائرنگ سے پانچ افراد جاں بحق
- بھارت میں 14 فروری ’گائے کو گلے لگانے‘ کے دن کے طور پر منایا جائے گا
- عام انتخابات؛ مسائل کا حل عوامی فیصلے ہی سے ممکن ہے، چیف جسٹس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے میں اموات 16 ہزار سے تجاوز کرگئیں
- وزیرخزانہ آئی ایم ایف مذاکرات میں پیشرفت، اصلاحات پر اتفاق ہوگیا
- پی ایس ایل8 کیلئے نئی ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- ترکیہ میں 68 گھنٹے بعد ملبے تلے دبے بچے کو زندہ نکال لیا گیا، ویڈیو وائرل
- پختونخوا ضمنی الیکشن؛ پی ٹی آئی نے مستعفی ارکان دوبارہ میدان میں اتار دیے
- الیکشنز میں پارٹی کو مہنگائی بہا لے جائیگی، لیگی ارکان نے وزیراعظم کو بتادیا
- پاکستان میں بڑے زلزلے کے امکانات ہیں، ٹیکنالوجی پیشگوئی کے قابل نہیں، محکمہ موسمیات
- میسی کے بھائی نے اسپینش فٹبال کلب بارسلونا سے معافی مانگ لی، مگر کیوں؟
- کراچی پولیس کارکردگی دکھانے کیلیے ملزمان کی بار بار گرفتاری ظاہر کرنے لگی
- سوتیلی بیٹی سے زیادتی کے مجرم کو 10 سال قید بامشقت کی سزا
- کراچی میں پراسرار جاں بحق 18 افراد کی قبر کشائی کا فیصلہ
- شمالی کوریا نے نیا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل پیش کر دیا
وفاقی اردو یونیورسٹی میں بحران سنگین ہوگیا

فوٹو فائل
کراچی: وفاقی جامعہ اردو کی انجمن اساتذہ (عبدالحق کیمپس) نے صدر پاکستان و چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی سے اپیل کردی کہ اردو یونیورسٹی میں جاری بحران کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی جامعہ اردو کی انجمن اساتذہ (عبدالحق کیمپس) نے صدر پاکستان و چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی سے اپیل کردی کہ اردو یونیورسٹی میں جاری بحران کا نوٹس لیں اور مسائل کے حل میں اپنا آئینی کردار ادا کریں۔
انجمن اساتذہ کے جنرل سیکریٹری روشن علی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اردو یونیورسٹی میں سلیکشن بورڈ 2013 اور 2017 کے تحت تقرر کیے گئے اساتذہ کو گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی اور 30 سے زائد اساتذہ آج کی مہنگائی کے دور میں بغیر تنخواہوں کے اپنے تدریسی فرائض انجام دے رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ سلیکشن بورڈ کے تحت ترقی پانے والی اساتذہ کی بھی اب تک پے فکسیشن نہ ہونے کے باعث انہیں سابقہ عہدوں کی ہی تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں جو سراسر زیادتی ہے۔
سینیٹ کے خصوصی اجلاس منعقدہ 15 ستمبر 2022 میں صدر پاکستان و چانسلر نے ہدایت کی تھی کہ پے فکسیشن کے تمام معاملات فوری طور پر جائزہ کے لیے ایچ ای سی ارسال کیے جائیں اور چیئرمین ایچ ای سی کو پابند کیا تھا کہ وہ یہ جائزہ ایک ہفتہ کے اندر مکمل کر کے یونیورسٹی کو واپس بھجوائیں تاکہ اساتذہ کو نئی تنخواہیں دی جا سکیں۔ جس کے بعد اب 2 ماہ گزرنے کے باوجود اس پر اب تک کوئی مثبت پیش رفت نہ ہونا بھی تشویش کا باعث ہے۔
روشن علی کا کہنا تھا کہ نئے منتخب ہونے والے لیکچرار کو بھی اب تک تقرر نامے جاری نہیں کیے گئے جبکہ اب تک 2013 اور 2017 کے باقی ماندہ سلیکشن بورڈ کا انعقاد بھی نہیں کیا گیا جس کے باعث ترقیوں کے حقدار اساتذہ انصاف کے منتظر ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان مسائل کے حل میں اب بظاہر کوئی رکاوٹ دکھائی نہیں دیتی، انجمن اساتذہ نے قائم مقام شیخ الجامعہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی تمام توجہ محض تبادلوں اور پوسٹنگ سے ہٹا کر اساتذہ کے مذکورہ دیرینہ اور جائزمسائل کے حل میں اپنی اہم ذمہ داری ادا کریں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔