- پولیس اہلکاروں میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق
- ہٹیاں بالا میں آتشزدگی کے باعث 6 دو اور 3 منزلہ رہائشی مکانات جل کر مکمل خاکستر
- لاہور میں دو گروپوں میں فائرنگ سے 2 بچے جاں بحق
- وہاڑی، چلتی بس میں بس ہوسٹس کے ساتھ زیادتی
- پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرخاموش تماشائی نہیں بنے گا، بلاول بھٹو
- لاہور کے 84 تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل
- نئی دہلی میں سجائے گئے سالانہ چیئرٹی بازار میں پاکستانی کھانوں کی دھوم
- 27 سال بعد کوئٹہ میں کر کٹ کی واپسی ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- اے سی سی اجلاس، پاکستان میں ایشیاکپ کے انعقاد کا فیصلہ نہ ہوسکا
- کراچی: جیولری شاپ سے ڈاکو 50 لاکھ نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار
- پشاور پولیس لائنز دھماکا؛ شہدا کی تعداد 84 نکلی حتمی فہرست جاری
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹرافی کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد
- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین آفریدی نکاح کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح افراد کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد کی عدالت پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
دنیا کی سب سے پتلی فلک بوس عمارت مکمل ہوگئی

تصویر میں دنیا کا سب سے پتلا فلک بوس ٹاور نمایاں ہے جس کا افتتاح جلد متوقع ہے۔ فوٹو: سی این این
مین ہٹن: دنیا کی پتلی ترین اور فلک بوس عمارت (اسکائی اسکریپر) اب افتتاح کے لیے تیار ہے جو 91 منزلہ بلند ہے اور مجموعی طور پر 1428 کی بلندی رکھتی ہے۔
امریکی شہر مین ہٹن کے سیںٹرل پارک میں قائم اس شاندار عمارت کو اسٹائن وے ٹاور کا نام دیا گیا ہے۔ یہاں امریکا کی مشہور پیانوساز کمپنی اسٹائن وے اینڈ سنز قائم تھی جہاں سوئی کی طرح کھڑی عمارت شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کر رہی ہے۔
اس میں 46 اپارٹمنٹ قائم ہیں جو ایک منزلہ یا ڈپلیکس ہیں جبکہ اسے چونے کے پتھر، ماربل، گہرے سیاہ فولاد اور دیگر اجزا سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اندرونی ڈیکوریشن میں شاہ بلوط درخت کی لکڑی لگائی گئی ہے جبکہ پکاسو اور دیگر مشہور مصوروں کے اصلی فن پارے لگائے گئے ہیں جو اس عمارت کو انتہائی قیمتی بناتے ہیں۔
اس عمارت کی تعمیر کا مقصد نیویارک کے اس شاندار عہد کو دوہرانا ہے جو انیسویں صدی کی تعمیرات میں جھلکتا تھا۔ اس وقت گھروں کے اندرونی ڈیزائن کو بہت خوبصورتی سے بنایا جاتا تھا۔ تاہم اب اسی انداز کو دوبارہ لانے کی کوشش کی گئی ہے اور اطراف کے علاقے بھی غیرمعمولی مہنگے ہیں جہاں ارب پتی افراد رہتے ہیں۔
اس عمارت کے اندر 82 فٹ وسیع سوئمنگ پول اور فرش سے چھت تک شیشوں والے کمرے بھی بنائے گئے ہیں۔ یہاں تک کے فن پاروں کے فریم سونے اور چاندی سے مزین کیے گئے ہیں۔ اس کے لیے بہترین شیف والے باورچی خانے بھی موجود ہیں۔
ان تمام خواص کے ساتھ اسے دنیا کی سب سے پتلی اور مہین فلک بوس عمارت قرار دیا گیا ہے۔ جب رات کو مختلف زاویوں سے اس پر روشنی پڑتی ہے تو ٹاور کا حسن بڑھ جاتا ہے۔ 1970 کے عشرے میں ہانگ کانگ میں ایسی ہی بلند عمارتیں بنائی گئی تھیں جنہیں پینسل ٹاور کا نام دیا جاتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔