- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
- بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، ٹیم پاکستان بھیجنے سے پھر انکار
- 500 واں ٹی ٹوئنٹی، بنگلہ دیش لیگ میں شعیب کو گارڈ آف آنر پیش
- برطانیہ میں ماؤں سے بچوں میں ہیپاٹئٹس کی منتقلی میں اہم پیشرفت
- نیویارک میں گڑھا تین افراد کو نگل گیا جنہیں بمشکل بچالیا گیا
- ایلون مسک کا تخلیق کاروں کے لیے معاوضے کا اعلان
- ٹیکسٹائل اور ریڈی میڈ گارمنٹس پاکستانی معیشت میں اہم
- جنوری 2023، سیمنٹ کی فروخت میں 1.15 فیصد اضافہ
- کاغذ 200 فیصد مہنگا، درسی کتب، اسٹیشنری کی قیمتیں بڑھ گئیں
- کراچی کی 2 لاکھ 16 ہزار بجلی کی تنصیبات کو محفوظ بنایا، چیئرمین نیپرا
- پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج کینسر سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
- دوہرے ٹیکس سے چھٹکارہ: پاکستان اور افغانستان کے درمیان کنونشن پر دستخط
- شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کا سرکاری اداروں کی نجکاری، بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ
- کراچی میں ڈاکوؤں راج، ایک اور نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا، رواں سال میں اب تک 16 جاں بحق
- خیبرپختونخوا پولیس نے دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑی، آرمی چیف
- قومی اسمبلی کی 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری
- مودی کا جنگی جنون؛ 24 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار خرید لیے
- سرکاری افسر کی بیٹی کی سالگرہ، کراچی چڑیا گھر شہریوں کیلیے بند
- سوڈان میں پوپ فرانسس کا دورہ؛ مسلح گروپ کی فائرنگ میں21 افراد ہلاک
طیارہ گرنے سے شہری کی ہلاکت، اہل خانہ کو زرتلافی کے لیے فضائیہ کو مہلت

(فوٹو فائل)
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پاک فضائیہ کا زیر تربیت طیارہ گرنے سے شہری کی ہلاکت سے متعلق دعوے پر پاک فضائیہ کو جواب کے لیے ایک ہفتہ کی حتمی مہلت دے دی۔
جسٹس فیصل کمال عالم پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو پاک فضائیہ کا زیر تربیت طیارہ گرنے پر شہری کی ہلاکت سے متعلق پاک فضائیہ کے خلاف دو کروڑ 90 لاکھ روپے ہرجانے کے دعویٰ کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالتی حکم کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔ فلائنگ افسر نے بتایا کہ ہمارے وکیل نہیں آئے جواب کے لیے مہلت دے دیں۔
جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگ ہمیں سخت حکم جاری کرنے پر مجبور کررہے ہیں، اچھی طرح سمجھ لیں آپ کو معاوضہ دینا ہے اس میں کوئی رعایت نہیں ہوسکتی ، ہمیں مجبور کریں گے تو آپ لوگوں کی کمرشل سرگرمیوں اور آمدنی کا ریکارڈ منگوالیں گے۔
عدالت نے پاک فضائیہ کو جواب کے لیے ایک ہفتہ کی حتمی مہلت دیتے ہوئے سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی۔
دائر دعوے میں موقف اپنایا گیا تھا کہ جون 2014ء میں پاک فضایئہ کا طیارہ بلدیہ ٹاؤن میں حادثے کا شکار ہوا تھا۔ طیارہ حادثہ میں موٹر مکینک ساجد ریاست اور علی اکبر نامی شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔ میرا بیٹا موٹر مکینک اور گھر کا واحد کفیل تھا۔ طیارہ یوسف گوٹھ میں میرے بیٹے ساجد ریاست کی ورکشاپ پر گرا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔