- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
- دنیا کا اولین کمپیوٹر ماؤس اور کوڈنگ سیٹ، 178,936 ڈالر میں نیلام
- ایشیاکپ پی سی بی کیلیے گلے کی ہڈی بن گیا
- ون ڈے ورلڈکپ، بھارت گرین شرٹس کو ویزے دینے پر آمادہ
- کراچی میں ہلکی اور تیز بارش، موسم خوشگوار
- تحریک انصاف پر پابندی کے اشارے مل رہے ہیں، زلمے خلیل زاد
- تحریک انصاف کی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنے کی دعوت
- عرب امارات: رمضان کی آمد پر 1 ہزار 25 قیدیوں کی رہائی کا حکم
- پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پرجلسے کی اجازت مل گئی
امن کے لیے شمالی کوریا کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، چینی صدر

شمالی کوریا کے حکمراں نے شی جنپنگ کو مسلسل تیسیر بار صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی، فوٹو: فائل
پیانگ یانگ: چین کے صدر شی جنپنگ نے شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اُن کو بھیجے گئے پیغام میں امن کے لیے مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے میزائل تجربات نے عالمی قیادت میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا نے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور عالمی اداروں نے شمالی کوریا پر پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔
تاہم چین نے دیگر ممالک کی نسبت سب سے الگ راہ اپناتے ہوئے شمالی کوریا کے حکمراں کو ایک خصوصی پیغام بھیجا ہے۔
کورین سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق چینی صدر شی جنپنگ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے کہا ہے کہ عالمی امن اور استحکام کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں کیوں کہ دنیا میں وقت اور تاریخ میں بے مثال تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔
نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ خصوصی پیغام شی جنپنگ کو تیسری مدت کے لیے چین کا صدر منتخب ہونے پر دی گئی مبارک باد کے خط کے جواب میں بھیجا ہے۔
چین کے صدر اور شمالی کوریا کے حکمراں کے درمیان ان خوشگوار مراسلوں کا تبادلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب شمالی کوریا نے اب تک کے اپنے سب سے بڑے اور طاقتور میزائل ’’بین البراعظمی بیلسٹک میزائل‘‘ کا تجربہ کیا ہے۔
شمالی کوریا کے ’’بین البراعظمی بیلسٹک میزائل‘‘ تجربے سے ایک دن قبل ہی چینی صدر نے جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنے امریکی ہم منصب صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی تھی جس نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں حریف ممالک اب مزید کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا۔
امریکی صدر نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا تھا کہ چین جو شمالی کوریا کا سب سے اہم اتحادی اور اقتصادی فائدہ اٹھانے والا ملک ہے اب شمالی کوریا کو مزید میزائل تجربات سے روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ چینی صدر کا شمالی کوریا کے حکمراں کو بھیجے گئے خیر سگالی کے مراسلہ امریکی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہے یا اس کے مقاصد شمالی کوریا کے ہاتھ کو مزید مضبوط کرنا ہے۔
اگر ایسا ہوتا ہے تو ایک بار پھر چین اور امریکا کے درمیان تعلقات میں درارڑیں پڑتی نظر آرہی ہیں۔ شمالی کوریا کو اپنے جوہری اور بیلسٹک میزائلوں کے تجربات کے باعث کئی عالمی پابندیوں کا شکار ہے۔
تاہم اقوام متحدہ میں رواں برس مئی میں امریکا کی جانب سے شمالی کوریا پر مزید پابندیوں کی قرارداد کو چین اور روس نے ویٹو کر دیا تھا جس پر امریکا نے چین اور روس پر شمالی کوریا کی مدد کا الزام عائد کیا تھا۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے حالیہ دو مہینوں میں میزائل لانچ کرنے کا ریکارڈ توڑا ہے اور یہ خدشہ بڑھ گیا ہے کہ وہ ساتویں جوہری تجربے کی تیاری کر رہا ہے جو 2017 کے بعد یہ پہلا جوہری تجربہ ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔