- تحریک انصاف پر پابندی کے اشارے مل رہے ہیں، زلمے خلیل زاد
- تحریک انصاف کی سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنے کی دعوت
- عرب امارات: رمضان کی آمد پر 1 ہزار 25 قیدیوں کی رہائی کا حکم
- پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پرجلسے کی اجازت مل گئی
- جان لیوا پھپھوندی کا انفیکشن امریکا میں تیزی سے پھیلنے لگا
- سابق ٹینس چیمپئن مارٹینا ناوراتیلووا نے کینسر کو شکست دے دی
- جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے مقابلہ، آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی شہید
- جنوبی افریقا کی تیسرے ون ڈے میں ویسٹ انڈیز کو شکست، سیریز1-1سے برابر
- ملک کے مختلف علاقوں میں شدید زلزلے میں 4 جاں بحق، سوات سب سے زیادہ متاثر
- بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامی سکھوں کیخلاف آپریشن سے خوف و ہراس
- قرآن نذرآتش کرنے والے سیاستدان کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی
- پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام چار بجے ہوگا
- 3 امریکیوں نے سعودی عرب کا اہم ایوارڈ اپنے نام کرلیا
- کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید، دوسرا زخمی
- روس نے یوکرین امن مذاکرات میں 4 ممالک کی شرکت مسترد کردی
- ای سی سی؛ گلگت بلتستان کیلئے 25 ہزار میٹرک ٹن گندم جاری کرنے کی منظوری
- سعودی عرب میں رمضان کا چاند نظر نہیں آیا
- ڈیرہ اسماعیل خان میں چیک پوسٹ پر حملہ، تین فوجی جوان شہید
- زمان پارک سے گرفتار دو افراد کا کالعدم تنظیموں کے ساتھ رابطے کا دعویٰ
- بلوچستان میں کم عمری کی شادی روکنے کے قانون کا مسودہ تیار
شرعی سزاؤں پر اقوام متحدہ ہائی کمیشن کا بیان اسلام کی توہین ہے، طالبان

اقوام متحدہ اور مغربی ممالک اپنے نمائندوں کو اشتعال انگیز بیانات سے روکیں،ترجمان طالبان
کابل: افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے شرعی سزاؤں کے نفاذ پر اقوام متحدہ کمیشن برائے انسانی حقوق اور مغربی ممالک کے نمائندوں کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ادارے اپنے نمائندوں کو اسلام مخالف بیانات دینے سے روکیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں طالبان کی حکومت نے امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ کے حکم پر مختلف جرائم میں ملوث 3 خواتین سمیت 14 ملزمان کی شرعی سزاؤں پر عمل درآمد کردیا۔
ان مجرموں کو کوڑے لگائے گئے تھے جس پر اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان نے اس سزا کو غیر انسانی عمل قرار دیا تھا جب کہ مغربی ممالک نے بھی کوڑے کی سزا کو ظالمانہ فعل کہا تھا۔
جس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان طالبان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ترجمان اور مغربی ممالک کے نمائندوں کی جانب سے کوڑوں کی سزا کو “غیر انسانی اور ظالمانہ فعل” قرار دینا مقدس مذہب اسلام کی توہین اور عالمی معیارات کے منافی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسلامی قوانین کے تحت سزاؤں کے مکمل نفاذ کو یقینی بنایا جائے، امیرِ طالبان
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور مغربی ممالک کو اپنے نمائندوں کو غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیانات دینے سے روکنا چاہیئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : طالبان نے مختلف جرائم پر 3 خواتین سمیت 14 افراد کو کوڑے مارے
خیال رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے دفتر کی ترجمان روینہ شامداسانی نے خواتین سمیت 14 افراد کو کوڑے مارنے کی سزا کے خلاف بیان دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔