- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
کراچی میں 2روزہ ادبی میلے کا انعقاد
کراچی: فریئر ہال کراچی میں “موسمیاتی بحران”کے عنوان سے 2روزہ ادبی میلے کا انعقاد کیاگیا۔
ادب فیسٹیول میں 100 مقررین اور فنکاروں نے شرکت کی، ادب فیسٹیول کے پہلے روز 7 کتابوں کی رونمائی سمیت 30 مختلف سیشنز رکھے گئے تھے۔
ادب فیسٹول کے باقاعدہ آغاز میں ہر عمر کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، سیشنز کی اہمیت کے پیش نظر شرکاءایک سیشن سے دوسرے سیشن میں انتہائی دلچسپی لیتے ہوئے نظر آئے تاکہ وہ اپنے پسندیدہ مقررین اور مصنفین کی گفتگو سے مستفید ہو سکیں۔
فیسٹول میں حبیب یونیورسٹی کے طلباءنے تمام سیشنز میں خصوصی شرکت کی اس کے علاوہ فیسٹول میں نوجوانوں کی بڑی تعداد بھی نہایت جوش و خروش سے شریک ہوئی۔
ادب فیسٹول کے صبح کے سیشن کا آغاز قومی ترانہ بجاکر کیا گیا جس کے بعد ادب فیسٹول کا ترانہ پیش کیا گیا جب کہ ادب فیسٹول کی بانی اور ڈائریکٹر امینہ سید اورڈائریکٹر اور بانی ادب فیسٹول شمع عسکری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔
اس موقع پر زہرہ نگاہ‘ عامر رمضان کنٹری ڈائریکٹر برٹش کونسل ‘ واصف رضوی صدر حبیب یونیورسٹی ‘ ماریہ رحمن اورشیری رحمن نے خطاب کیا ‘ بعد ازاں طارق سکندر قیصر نے شرکاءسے اپنا کلیدی خطاب کیا۔
فیسٹول کے پہلے دن ڈاکٹر تنویر انجم کو اردوکی خدمات پر ادب فیسٹول /انفاق فاﺅنڈیشن پرائز2022سے نوازا گیا۔ فیسٹیول میں شیما کرمانی نے رقص بھی پیش کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔