- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
- مری ڈسٹرکٹ اسپتال کی مسروقہ تینوں ڈائیلاسز مشین برآمد، ڈاکٹراور خریدار گرفتار
- پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر شریف پر چادر چڑھائی
- عمران خان کے آصف زراری مخالف بیان پر وزیراعظم دفاع میں سامنے آگئے
- عمران خان جو بھی فیصلہ کریں ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، حبہ چوہدری
- فواد چوہدری مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 6500 روپے کا اضافہ
- کراچی، نجی اسکول میں اردو بولنے پر بچے کے منہ پر ’کالک‘ مل دی گئی
- ایک شہزادی لندن سے آکر کہتی ہے میرا بھرپور استقبال کیا جائے، سراج الحق
- عمران خان کے بیان کے بعد زرداری یا مجھ پر حملہ ہوا تو حساب لیا جائے گا، بلاول بھٹو
- آزادی کا مفہوم سمجھنا ہے تو باچا خان سے سمجھیں، فضل الرحمان
- عمران خان کیساتھ مکافات عمل ہوگا، زندگی روتے ہوئے گزرے گی، مریم نواز
- اوگرا نے پیٹرول مہنگا کرنے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا
- شفا اسپتال کو مریض کا 29 لاکھ روپے کا بل واپس کرنے کا حکم
- ٹویوٹا نے گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کردیا
- شیخ رشید کی لال حویلی خالی کرانے سے روکنے کی درخواست خارج
- سابق چیئرمین نے مجھے بورڈ میں اہم عہدے کی پیشکش کی تھی، تنویر احمد
- لیگی کارکن نے مریم نواز کو ایئرپورٹ پر سونے کا تاج پہنا دیا
مسلم لیگ ن پنجاب میں حکومت بنانے کیلیے متحرک، جوڑ توڑ پر غور شروع

فوٹو فائل
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے ملک کی تمام اسمبلیوں سے استعفے دینے کے عندیے کے بعد مسلم لیگ ن پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے متحرک ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے پنجاب میں حکومت سازی کیلئے مشاورت شروع کردی گئی ہے، پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی 372میں سے 167نشتیں ہیں جبکہ ایک اتحادی ان کے ساتھ ہے، اسی طرح پیپلزپارٹی کے پاس 7 نشستیں ہیں، یوں کُل نشستیں 174 تک بن جاتی ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں پانچ آزاد امیدوار، مسلم لیگ ق کی دس نشتیں، راہ حق پارٹی ایک نشت کے ساتھ پی ٹی آئی کی اتحادی ہے یوں 180 نشستوں کے ساتھ پی ٹی آئی صوبے کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن پانچ آزاد اور ایک راہ حق پارٹی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے متحرک ہوگئی ہے، ایسا ہونے کی صورت میں ن لیگ صوبے میں حکومت قائم کرسکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن کی قیادت اتحادیوں سے مشاورت کے بعد آزاد امیدواروں سے رابطے کرے گی۔
مزید پڑھیں: عمران خان کے کہتے ہی پنجاب اسمبلی توڑ دی جائے گی، مونس الہیٰ
اُدھر مسلم لیگ ن کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کے تمام امیدواروں کی جانب سے استعفے نہیں دیے جائیں گے یوں حکومت سازی کے لیے اپوزیشن مزید مضبوط ہوجائے گی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اجلاس جاری ہے اس لیے وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروائی جاسکتی ہے، جس کے بعد ووٹنگ کیلئے علحیدہ اجلاس بلایا جائے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی اور ن لیگ کے رہنما ملک احمد خان نے کہا ہے کہ مشاورت کے بعد آئندہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہوگی۔
قبل ازیں وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پنجاب حکومت سپریم کورٹ کے حکم پر قائم ہے جس پر آئینی ماہرین بھی اعتراض کیا، اگر ق لیگ کے اراکین ووٹ دیں تو پنجاب حکومت ختم ہوجائے گی اور وزیراعلیٰ پنجاب کا فیصلہ پی ڈی ایم قیادت کرے گی۔
اُدھر وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ جب تک اللہ نہ چاہیے پنجاب حکومت کو کچھ نہیں ہوگا، ہم جتنے عرصے بھی اقتدار میں رہیں گے دعوے نہیں عوام کی خدمت کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔