- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہی برقرار، ٹی20 میں راشد کا پہلا نمبر
- سپریم کورٹ ججز آمنے سامنے ہوں تو پارلیمنٹ کو کردار ادا کرنا چاہیے، وزیرداخلہ
- اختلافی نوٹ میں کہیں نہیں لکھا کہ فیصلہ 4/3 کا ہے، جسٹس منیب
- طیبہ گل ہتک عزت کیس؛ سابق ڈی جی نیب عدالت میں پیش
- تائیوان کی صدر سے ملاقات کی تو امریکا جنگ کیلیے تیار رہے؛ چین
- دی ہنڈریڈ؛ مائیک ہسی نے شاہین، حارث سے توقعات وابستہ کرلیں
- جسٹس نقوی کیخلاف ریفرنس؛ شکایت کنندہ نے بیان حلفی جمع کرادیا
- ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس؛ خواجہ برادران کیخلاف نیب ریفرنس واپس
- عدالتی اصلاحات سے متعلق بل 2023 منظوری کیلیے قومی اسمبلی میں پیش
- کھاتے وقت منہ سے نکلنے والی آوازیں دوسروں کیلیے ذہنی اذیت بن سکتی ہیں
- شہباز گل کو چار ہفتوں کے لیے امریکا جانے کی اجازت
- بابراعظم کپتان ہیں، انہیں عمر اکمل کے کم بیک کا دیکھنا ہے، سابق کرکٹر
- جج دھمکی کیس؛ عمران خان کے ایک بار پھر ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
- کراچی کی 6 یو سیز میں دوبارہ گنتی روکنے کے حکم میں توسیع
- سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سوموٹو نوٹس کا بے دریغ استعمال کیا، وزیر قانون
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی امین گنڈا پور کیخلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا
- پی سی بی نے یاسر عرفات کو بالنگ کوچ کے خواب دِکھا کر باہر کردیا
- سپریم کورٹ، 15کروڑ سے زائد آمدن والوں کو 50فیصد سپر ٹیکس 14روز میں ادا کرنیکا حکم
- او جی ڈی سی ایل پر گردشی قرضے، آئل اینڈ گیس سیکٹر پر منفی اثرات شروع
- روس سے خام تیل کا پہلا آزمائشی کارگو اپریل میں پاکستان لانے کی منصوبہ بندی جاری
اسٹیٹ بینک نے گوگل کو ادائیگیاں روکنے کی تردید کردی

فوٹو فائل
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے انٹرنیٹ کی سب سے بڑی کمپنی گوگل کو ادائیگیاں روکنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی خریداری کے معاملے میں بعض خدمات میں تبدیلی کی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان نے اعلامیے میں کہا کہ ذرائع ابلاغ میں چلائی جانے والی حالیہ خبریں کہ گوگل کو بعض ادائیگیاں اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں رکی ہوئی ہیں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ایسے تمام دعووں کی سختی سے تردید کرتا ہے، حقیقت یہ ہے کہ ملک کے اداروں کو سہولت فراہم کرنے کی غرض سے اسٹیٹ بینک نے اطلاعی ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سے متعلق بعض خدمات کی تخصیص کی، ایسے ادارے اپنے استعمال کے لیے بیرون ملک سے خرید سکتے ہیں اور وہاں ایک لاکھ امریکی ڈالر فی انوائس تک زر مبادلہ میں ادائیگیاں کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستانی صارفین گوگل پلے اسٹور کی سروسز ڈاؤن لوڈ کیوں نہیں کرسکیں گے
اسٹیٹ بینک نے وضاحت کی کہ ان خدمات میں سیٹلائٹ ٹرانسپونڈر، انٹرنیشنل بینڈ وتھ؍ انٹرنیٹ، پرائیویٹ لائن سروسز، سوفٹ لائسنس، مین ٹی ننس؍ سپورٹ، اور الیکٹرانک میڈیا اور ڈیٹا بیسز استعمال کرنے کی سہولت شامل ہیں، اس آپشن کو استعمال کرنے کے خواہاں ادارے ایک بینک کا تعین کرتے ہیں جس کی اسٹیٹ بینک ایک بار منظوری دیتا ہے اور بعد میں یہ ادائیگیاں متعین بینک کے ذریعے مزید کسی ضوابطی منظوری کے بغیر کی جاسکتی ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ٹی سے متعلق بین الاقوامی خریداری کے معاملے میں بعض خدمات میں تبدیلی کی گئی ہے،آئی ٹی سے متعلقہ سامان کی خریداری کیلئے ایک لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کی جاسکتی ہیں، بینکنگ چینل کے ذریعے کمپنیاں باآسانی آئی ٹی اشیا کی خریداری کرسکتی ہیں۔
ترجمان کے مطابق زر مبادلہ ضوابط کی خلاف ورزی کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے ان ادائیگیوں کے لیے بینکوں کے تعین کو منسوخ کردیا۔ تاہم ان کی جائز آئی ٹی سے متعلقہ ادائیگیوں میں سہولت دینے اور دوبارہ درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں فری گوگل ایپلیکیشن سروسز برقراررہیں گی، وزیرآئی ٹی و ٹیلی کام
اسٹیٹ بینک نے واضح کیا کہ اگر کوئی ادارہ بشمول کوئی ٹیلکو ثالث، پیمنٹ ایگری گیٹرکے طور پر کام کرنا چاہتا ہے اور اس بندوبست میں زر مبادلہ کا ملک سے باہر جانا شامل ہے تو اسے زرمبادلہ ضوابط ایکٹ 1947ء کے تحت ایسی خدمات کی فراہمی کی خصوصی اجازت لینے کے لیے اپنے بینک کے توسط سے علیحدہ سے اسٹیٹ بینک سے رجوع کرنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔