- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
فیفا ورلڈکپ؛ لوگو کے پیچھے چھپی حقیقت کیا ہے؟
دوحا: قطر میں فیفا ورلڈکپ کی رونقین عروج پر ہیں، ایسے میں فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے یکم اپریل کو ایک لوگو شائع کیا تھا مگر اس کی حقیقت کیا ہے اور کیوں یہ ایک روایت بن گئی ہے، اسے جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
فیفا ورلڈکپ کیلئے قطر نے ایک لوگو شائع کیا تھا جس کا نام ’’لایب‘‘ رکھا گیا تھا، ہر ورلڈکپ کے آغاز سے قبل ایک میسکوٹ یعنی لوگو روایت کے طور پر شامل ہوتا ہے۔
ایک اینیمیٹڈ ویڈیو کے ساتھ جس میں لایب کی کہانی دنیا بھر میں دیکھنے والے لاکھوں لوگوں تک پہنچائی گئی، اس کی تخلیق کرنے والی مارکیٹنگ ٹیم کے مطابق پہلی نظر میں گٹرا (قطر میں پہنا جانے والا کپڑا ہیڈ ڈریس) کو متعارف کروانا تھا۔
مزید پڑھیں: فیفا ورلڈکپ؛ قطر میں شائقین مختصر لباس نہیں پہن سکیں گے
فیفا کی طرف سے شائع کردہ ایک اعلان میں وضاحت دی گئی کہ ’’لایب ایک تفریحی اور شرارتی کردار کے طور پر پیش کیا گیا ہے‘‘، جو ایونٹ میں شائقین کے دلوں پر مسکراہٹ بکھیرے جبکہ اسے ایونٹ کیلئے خوش قسمتی کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔
اس سے قبل سال 2010 میں زکومی، 2014 میں فلسیکو اور 2018 کے ورلڈکپ کے دوران لایب زبیواکا کو بڑی اسکرین سمیت مختلف اسٹیکرز اور جیفس میں پیش کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔