- پاک فضائیہ کے تربیتی مشاق طیارے کی مردان میں ہنگامی لینڈنگ
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کی ون ڈے میں پہلی، ٹی20 میں تیسری پوزیشن
- موجودہ اور پچھلی حکومت میں نیب ترامیم سے مستفید افراد کے نام سامنے آگئے
- شیخ رشید ایک روز کیلیے مری پولیس کے حوالے
- بلاول بھٹو کا آئی ایم ایف سے ٹارگٹڈ سبسڈیز دینے کا مطالبہ
- پارلیمانی کمیٹی کا جعلی ڈگری پربرطرف پی آئی اے ملازمین کی بحالی کا حکم
- انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کریں، صدر کا چیف الیکشن کمشنر کو خط
- طالبان حکومت کا افغانستان میں ڈالرز کی اسمگلنگ پر سخت سزاؤں کا اعلان
- پاکستان میں 42 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں،یونیسیف
- آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ کا فائنل کس مقام پر ہوگا؟ نام سامنے آگیا
- شاہین کپتان ہو! لاہور ہو تو ٹرافی اٹھانے کا مزہ ایسا کہیں نہیں، قلندرز ہیڈکوچ
- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
فیفا ورلڈکپ؛ لوگو کے پیچھے چھپی حقیقت کیا ہے؟

ہر ورلڈکپ کے آغاز سے قبل ایک لوگو روایت کے طور پر شامل ہوتا ہے (فوٹو: فیفا)
دوحا: قطر میں فیفا ورلڈکپ کی رونقین عروج پر ہیں، ایسے میں فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے یکم اپریل کو ایک لوگو شائع کیا تھا مگر اس کی حقیقت کیا ہے اور کیوں یہ ایک روایت بن گئی ہے، اسے جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
فیفا ورلڈکپ کیلئے قطر نے ایک لوگو شائع کیا تھا جس کا نام ’’لایب‘‘ رکھا گیا تھا، ہر ورلڈکپ کے آغاز سے قبل ایک میسکوٹ یعنی لوگو روایت کے طور پر شامل ہوتا ہے۔
ایک اینیمیٹڈ ویڈیو کے ساتھ جس میں لایب کی کہانی دنیا بھر میں دیکھنے والے لاکھوں لوگوں تک پہنچائی گئی، اس کی تخلیق کرنے والی مارکیٹنگ ٹیم کے مطابق پہلی نظر میں گٹرا (قطر میں پہنا جانے والا کپڑا ہیڈ ڈریس) کو متعارف کروانا تھا۔
مزید پڑھیں: فیفا ورلڈکپ؛ قطر میں شائقین مختصر لباس نہیں پہن سکیں گے
فیفا کی طرف سے شائع کردہ ایک اعلان میں وضاحت دی گئی کہ ’’لایب ایک تفریحی اور شرارتی کردار کے طور پر پیش کیا گیا ہے‘‘، جو ایونٹ میں شائقین کے دلوں پر مسکراہٹ بکھیرے جبکہ اسے ایونٹ کیلئے خوش قسمتی کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔
اس سے قبل سال 2010 میں زکومی، 2014 میں فلسیکو اور 2018 کے ورلڈکپ کے دوران لایب زبیواکا کو بڑی اسکرین سمیت مختلف اسٹیکرز اور جیفس میں پیش کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔