عمران خان استعفوں کا آغاز صدر عارف علوی سے کریں، شرجیل میمن

اسٹاف رپورٹر  اتوار 27 نومبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 کراچی: وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عمران خان کو اگر استعفے دینے ہی ہیں تو اس کا آغاز صدر عارف علوی سے کریں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے عمران خان کے اسیمبلیوں سے استعفوں کے فیصلے پر کہا کہ استعفے کی بات عوام کو بے وقوف بنانے کی سازش ہے، کل عمران خان الیکشن کی تاریخ لینے آئے تھے یا استعفیٰ دینے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اگر استعفے دینے ہیں تو عمران خان ہمت کریں اور اس کا آغاز صدر عارف علوی سے کریں، آج اتوار کے دن ان سے استعفیٰ دلوائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے ساڑھے تین سالہ دورِ حکومت میں عوام کی سہولت کے لئے ایک بھی منصوبہ نہیں دیا ، صرف سیاسی مخالفین کو دبانے میں پورا عرصہ ضائع کردیا ۔ اب وہ چاہتے ہیں کہ موجودہ اتحادی حکومت بھی کوئی کام نہ کرسکے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ عمران خان کا ون پوائنٹ ایجنڈہ ہے کہ کسی طرح ملک کو نقصان پہنچائے، کل کے جلسہ میں اداروں پر تنقید کی گئی ، یہ عمران خان کا طرز سیاست ہے، جوکہ پاکستان کے لئے بہتر نہیں اور سیاست کا یہ انداز اُن کی ناکامی کا بڑا سبب ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران اتحاد پاکستان کی ترقی ، خوشحالی اور جمہوریت کے لئے جدوجہد جاری رکھے گا، عمران خان کا کل کا جلسہ ایک کارنر میٹنگ تھی ، پورے پاکستان سے لوگوں کو بلایا گیا تھا ، لیکن ایک سڑک بھی بھر نہ سکے، وہ دن دور نہیں کہ عمران خان سلاخوں کے پیچھے ہوں اور سنا ہے کہ اڈیالہ جیل کے کمروں کی صفائی ہو رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی سمجھدار وزیر اعلیٰ ہیں، ان کو اقتدار بڑی قسمت سے ملتا ہے ، پرویز الہٰی حادثاتی طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب بنے ہیں، وہ عمران خان جیسے بے وقوف کے کہنے پر کبھی استعفیٰ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اپنے ایم این اے اور ایم پی ایز عمران خان سے استعفوں پر اتفاق نہیں کریں گے، عمران خان نے قومی اسیمبلیوں سے استعفوں کا اعلان کیا ، لیکن کچھ عرصے بعد ان کے لیاری اور جیکب آباد سے منتخب ایم این ایز نے یو ٹرن لیا اور کہا کہ انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو اس طرح میدان چھوڑ کر بھاگنے نہیں دیں گے ، اپنی قیادت کے ویژن کے مطابق ان کو بہت جلد خود ہی ہٹائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔