- پولیس اہلکاروں میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق
- ہٹیاں بالا میں آتشزدگی کے باعث 6 دو اور 3 منزلہ رہائشی مکانات جل کر مکمل خاکستر
- لاہور میں دو گروپوں میں فائرنگ سے 2 بچے جاں بحق
- وہاڑی، چلتی بس میں بس ہوسٹس کے ساتھ زیادتی
- پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرخاموش تماشائی نہیں بنے گا، بلاول بھٹو
- لاہور کے 84 تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل
- نئی دہلی میں سجائے گئے سالانہ چیئرٹی بازار میں پاکستانی کھانوں کی دھوم
- 27 سال بعد کوئٹہ میں کر کٹ کی واپسی ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- اے سی سی اجلاس، پاکستان میں ایشیاکپ کے انعقاد کا فیصلہ نہ ہوسکا
- کراچی: جیولری شاپ سے ڈاکو 50 لاکھ نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار
- پشاور پولیس لائنز دھماکا؛ شہدا کی تعداد 84 نکلی حتمی فہرست جاری
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹرافی کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد
- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین آفریدی نکاح کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح افراد کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد کی عدالت پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
ناقص غذا اور جنک فوڈ سے خون کی نالیاں متاثر ہوسکتی ہیں

جنک فوڈ، مرغن اور پروسیس شدہ کھانے خون کی رگوں کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ فوٹو: فائل
لائپزگ، جرمنی: جنک فوڈ اور صرف زبان کے چٹخارے کے لیے ناقص غذا کھانے والے ہوشیار ہوجائیں کہ دیرتک ان کی عادت نہ صرف موٹاپا، بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے خطرے کو بڑھاتی ہے بلکہ خون کی بڑی اور چھوٹی نالیوں کو اندرونی طور پر شدید متاثر کرتی ہیں۔
جرمنی میں یونیورسٹی آف لائپزگ کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ بہت سے ثبوت کے مطابق مرغن غذا، جنک اور فاسٹ فوڈ سے شریانوں کے اندر رگوں کی دیواریں متاثر ہوتی ہیں، یہاں تک کہ اینڈوتھیلیئل خلیات متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں نسیجی امراض، اور دیگر بیماریاں بڑھ سکتی ہیں۔ دوسری جانب ان کا نتیجہ موٹاپے کی صورت میں بھی برآمد ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب ماہرین کا دعویٰ ہے کہ فضول اقسام کے کھانوں سے پہلے استحالہ (میٹابولزم) کا حساس نظام متاثر ہوتا ہے۔ اس سے اہم اعضا میں خون کی رگیں متاثر ہوتی ہیں لیکن مختلف انداز میں منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مثلاً جگر کی رگوں میں چکنائیاں بھرتی ہیں تو گردوں کی رگیں میٹابولک سطح پر فیل ہونے لگتی ہیں اور پھیھپڑوں کی رگوں میں جلن بڑھ جاتی ہے۔
اس کا نتیجہ امراضِ قلب، اعصابی بیماری، موٹاپے اور دیگر بیماریوں کی صورت میں نمودار ہوسکتا ہے۔ لیکن لائپزگ میں ذیابیطس اور موٹاپے پر تحقیق کرنے والے سائنسداں اولگا بینڈروا کے خیال میں کھانے پینے کے خراب عادات سالماتی سطح پر کئی بیماریوں کو جنم دیتی ہیں۔ لیکن اس تحقیق سے ہر مریض کے لحاظ سے علاج وضع کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
دوسری جانب ہم غذا اور بیماریوں کے درمیان تعلق کو بہتر انداز میں سمجھ سکتے ہیں۔ سائنسدانوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کے برخلاف اچھی، متوازن اور مناسب غذا سے بیماریاں ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ان میں سبزیاں، پھل، دالیں، سفید گوشت اوردیگر مغزیات سرِ فہرست ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔