- آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ کا فائنل کس مقام پر ہوگا؟ نام سامنے آگیا
- شاہین کپتان ہو! لاہور ہو تو ٹرافی اٹھانے کا مزہ ایسا کہیں نہیں، قلندرز ہیڈکوچ
- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
کراچی؛ نجی دفتر میں مسلح ڈاکو گھس آئے، لوٹ مار کے بعد فرار

فوٹیج میں ملزمان کی شکلیں واضح دیکھی جا سکتی ہیں (فوٹو ویڈیو گریب)
کراچی: شہر قائد میں سکھن کے علاقے لانڈھی، بھینس کالونی روڈ نمبر 6 پر قائم نجی دفتر میں ڈاکو گھس آئے، جو لوٹ مار کرکے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
ڈکیتی کی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹرسائیکل پر سوار 4 مسلح ملزمان لوٹ مار کے لیے آتے ہیں۔2 مسلح ملزمان نجی دفتر میں داخل ہوئے اور اسلحہ کے زور پر کاؤنٹر سے نقد رقم اور موبائل فون لوٹ کر باآسانی فرار ہوگئے ۔ فوٹیج میں ملزمان کی شکلیں واضح دیکھی جا سکتی ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ سکھن اور کیٹل کالونی میں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ دن ڈھلتے ہی مغرب کے بعد ڈاکو سڑکوں پر آزادانہ نکل آتے ہیں جب کہ پولیس تھانوں تک محدود رہتی ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ رات 12 بجے کے بعد باڑوں میں بھینسوں کی چوریاں بھی معمول بن چکا ہے۔ دوسری جانب رابطہ کرنے پر سکھن پولیس کی جانب سے مؤقف دینے سے انکار کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔