- موجودہ اور پچھلی حکومت میں نیب ترامیم سے مستفید افراد کے نام سامنے آگئے
- شیخ رشید ایک روز کیلیے مری پولیس کے حوالے
- بلاول بھٹو کا آئی ایم ایف سے ٹارگٹڈ سبسڈیز دینے کا مطالبہ
- پارلیمانی کمیٹی کا جعلی ڈگری پربرطرف پی آئی اے ملازمین کی بحالی کا حکم
- انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کریں، صدر کا چیف الیکشن کمشنر کو خط
- طالبان حکومت کا افغانستان میں ڈالرز کی اسمگلنگ پر سخت سزاؤں کا اعلان
- پاکستان میں 42 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں،یونیسیف
- آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ کا فائنل کس مقام پر ہوگا؟ نام سامنے آگیا
- شاہین کپتان ہو! لاہور ہو تو ٹرافی اٹھانے کا مزہ ایسا کہیں نہیں، قلندرز ہیڈکوچ
- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
سپریم کورٹ کا گن اینڈ کنٹری کلب کے فوری آڈٹ کا حکم

حکومت جلد از جلد قانون سازی کرے اور کلب کے انتظامات کو سنبھالے، چیف جسٹس
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے گن اینڈ کنٹری کلب کے فوری آڈٹ کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ 2 دسمبر 2019 سے 20 جون 2022 تک کا آڈٹ کیا جائے اور جلد از جلد آڈٹ کے عمل کو مکمل کیا جائے، گن کلب اور سی ڈی اے کے درمیان زمین لیز کے معاملے پر مجاز اتھارٹی فیصلہ کرے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہمیں گن کلب کی جانب سے اسلحہ کی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہی، موجودہ کمیٹی کی جانب سے آڈٹ بھی نہیں کروایا جا رہا۔
کمیٹی ممبر نعیم بخاری نے جواب دیا کہ گزشتہ ادوار میں فیصل سخی بٹ ،دانیال عزیز اور خرم خان کی سیاسی تقرریاں ہوئیں، انٹرنل آڈٹ ہر سال ہو رہا ہے، سی ڈی اے کو کمیٹی 1880 ملین روپے رقم کی ادائیگی کرنا چاہتی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ 180 کروڑ کی ادائیگی کے حوالے سے متعلقہ اتھارٹی فیصلے کرے ، ہم کچھ نہیں کریں گے، یہ کلب قومی اثاثہ ہے جس کو ہم صرف تحفظ دینا چاہتے ہیں، حکومت جلد از جلد قانون سازی کرے اور کلب کے انتظامات کو سنبھالے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دونوں اطراف الزامات ہیں ، سیکریٹری بین الاصوبائی رابطہ جات (آئی پی سی) جو کہ چیرمین کمیٹی بھی ہیں انکی ایک میٹنگ میں چائے کا خرچہ 4لاکھ 16 ہزار روپے تھا، جبکہ سپریم کورٹ کے اجلاسوں میں ہم کھانا پینا خود کرتے ہیں، سنا ہے قائد اعظم بھی اجلاسوں میں چائے بسکٹ نہیں دیتے تھے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت فروری تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔