- ڈالرز کی اسمگلنگ؛ طالبان حکومت نے کرنسی کنٹرول آرڈر جاری کردیا
- پاکستان میں 42 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں،یونیسیف
- آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ کا فائنل کس مقام پر ہوگا؟ نام سامنے آگیا
- شاہین کپتان ہو! لاہور ہو تو ٹرافی اٹھانے کا مزہ ایسا کہیں نہیں، قلندرز ہیڈکوچ
- حکومت نہیں چاہتی کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل آگے بڑھے، حافظ نعیم
- راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا
- پرائیویسی کیسے رکھی جاتی ہے؟
- پی ایس ایل8 میں شریک ٹیموں اور آفیشلز کو ’اسٹیٹ گیسٹ‘ کا درجہ دیدیا گیا
- زلزلہ متاثرین کیلئے اتنے فنڈز آئے، کدھر گئے کہاں خرچ ہوئے؟ سپریم کورٹ
- علی زیدی میرا چھوٹا بھائی ہے، شہلا رضا
- پنجاب میں عام انتخابات کی درخواست؛ الیکشن کمیشن، گورنر پنجاب کو نوٹس جاری
- ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی
- عبدالرزاق نے ایشیاکپ پاکستان کے بجائے دبئی میں کروانے کی حمایت کردی
- مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتیں، فیکٹری مالکان کیخلاف مزید 10 مقدمات درج
- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
سپریم کورٹ کب تک انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تماشائی رہے گی، اسد عمر

سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ ہے کہ ایک الزام کے لیے ایک سے زائد ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتیں، اسد عمر (فوٹو فائل)
اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کب تک انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی رہے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ ہے کہ ایک الزام کے لیے ایک سے زائد ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتیں۔ کس قانون کے تحت اعظم سواتی کے خلاف ایک درجن سے زائد ایف آئی آر کٹ چکی ہیں؟۔
تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل نے اپنے ٹوئٹ میں سوال کیا کہ سپریم کورٹ کب تک انسانی حقوق کی دھجیاں اڑتے دیکھ کر خاموش تماشائی رہے گی؟۔
سابق وزیر خزانہ کا ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ تاریخ سب کچھ بتا دیتی ہے۔ نہ تاریخ کو دھمکایا جا سکتا ہے، نہ تاریخ کی نشریات بند کی جا سکتی ہیں اور نہ ہی تاریخ کو جیل میں ڈالا جا سکتا ہے۔ اب تاریخ سب بتائے گی کہ کس نے کیا کیا، کیوں کیا، کس کے لیے کیا۔ سب سامنے آئے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔