- وہاڑی، چلتی بس میں بس ہوسٹس کے ساتھ زیادتی
- پاکستان مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرخاموش تماشائی نہیں بنے گا، بلاول بھٹو
- لاہور کے 84 تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل
- نئی دہلی میں سجائے گئے سالانہ چیئرٹی بازار میں پاکستانی کھانوں کی دھوم
- 27 سال بعد کوئٹہ میں کر کٹ کی واپسی ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- اے سی سی اجلاس، پاکستان میں ایشیا کپ کے انعقاد کا فیصلہ نہ ہوسکا
- کراچی: جیولری شاپ سے ڈاکو 50 لاکھ نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار
- پشاور پولیس لائنز دھماکا؛ شہدا کی تعداد 84 نکلی حتمی فہرست جاری
- ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ ٹرافی کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد
- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین آفریدی نکاح کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں مسلح افراد کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد کی عدالت پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- آواز دہرے طریقے سے سرطان کا علاج کرسکتی ہے
- 500 لڑکیوں کے درمیان امتحان دینے والا واحد لڑکا پرچہ دیتے ہوئے بے ہوش!
- 133 نوری سال دور ستارے کے گرد رقص کرتے سیاروں کی ویڈیو جاری
علی ظفر اور اہلیہ کو 2009 میں کس نے اغواء کیا تھا؟ گلوکار کا انکشاف

(فائل فوٹو)
لاہور: پاکستان کے مقبول گلوکار علی ظفر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اور اہلیہ کو 2009 میں اغواء کیا گیا تھا جس کیلئے انہیں تاحال انصاف نہیں مل سکا۔
سوشل میڈیا پر گلوکار نے پہلی مرتبہ اپنے اغواء کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے مداحوں کے ساتھ کچھ اہم معلومات اور ملک کے انصاف کے نظام کے بارے میں اپنا تجربہ بیان کیا ہے۔
علی نے انسٹاگرام پر لکھا، ’2009 میں مجھے اور عائشہ کو اغوا کیا گیا تھا۔ ہم بچ گئے اور ہم اس واقعے کے بارے میں بات نہیں کرتے۔ تاہم ہم دونوں تاحال اس صدمے میں ہیں آپ کو پارٹی میں آنے والے کسی شخص کے ذریعے بلیک میل اور ہراساں کیا جا رہا ہے‘۔
علی ظفر نے لکھا کہ ’ہم نے ہرجانے کے لیے فائل کرنے کا فیصلہ کیا لیکن یہ دیکھتے ہوئے کہ نظام آپ کے لیے انصاف کی تلاش میں کتنا مشکل بناتا ہے، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ لوگ خود پڑھ سکیں‘۔
Moreover, how does one cross examine even through the video link when your hands are tied ?
This para … I mean …
Now, on every question we ask, the lawyer @saqibjillani is going to interject and say, “My Lord, the Supreme Court has instructed you cannot ask this question.” pic.twitter.com/pVjA1k7UGS— Ali Zafar (@AliZafarsays) November 26, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ ’تقریباً 5 سال پہلے میں نے مناسب اور پیشہ ورانہ طریقہ استعمال کرتے ہوئے انصاف کے حصول اور ہرجانے کا دعویٰ کرنے کے لیے اپنے نظام انصاف کی طرف رجوع کیا‘۔
علی ظفر نے سوشل میڈیاپر دستاویز اور تفصیلات شیئر کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’ان تمام سالوں کے بعد سسٹم نے ہمیں تمام متعلقہ سوالات پوچھنے اور تمام متعلقہ ثبوت عدالت میں پیش کرنے کی اجازت نہیں دی۔ کیوں؟‘
Once i flew back all the way from U.S leaving my tour so I would not waste a single day & present myself for any kind of grilling/gruesome cross examination by @saqibjillani @nighatdad @Pansota1, for as many hours & days they wanted. When you have nothing to hide u don’t hide.
— Ali Zafar (@AliZafarsays) November 26, 2022
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب علی ظفر نے اپنے اغواء کی تفصیلات سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئےعوام کو بتایا کہ مقبول شخص ہونے کے باوجود انہیں انصاف نہیں مل رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔