- عمران خان نے مذاکرات کی مشروط آمادگی ظاہر کردی
- شام میں جنگ سے متاثرہ بچوں کو سلانے کے لیے ریڈیواسٹیشن خصوصی لوری نشر کرنے لگے
- گولیمار میں نوجوان پر فائرنگ ایس ایچ او رضویہ کی پرائیویٹ پارٹی نے کی، تحقیقات میں انکشاف
- سربراہی اجلاس میں پاکستان کی عدم شرکت سے تعلقات متاثر نہیں ہونگے، امریکا
- شام پر اسرائیلی حملے میں ایرانی افسر جاں بحق
- کراچی میں راشن تقسیم کے دوران بھگدڑ سے 3 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق
- ججز کے درمیان اختلاف عدلیہ کیلیے اچھے نہیں ہیں، پاکستان بار کونسل
- پی ٹی آئی کے لاپتا رہنما اظہرمشوانی گھر واپس پہنچ گئے
- اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر287 روپے برقرار
- نومولود بچھڑے کی کھال پر مسکراتا چہرہ دیکھ کر عوام بھی خوش
- کاٹے جانے پر پودے بھی آہ و بکا کرتے ہیں
- قبل ازوقت پیدا ہونے والے بچے جوانی میں بھی دمے سے متاثرہوسکتے ہیں
- روس اور شمالی کوریا کے درمیان ہتھیاروں کی خرید و فروخت کے شواہد ہیں؛ امریکا
- واٹر ٹینکرکی ٹکر سے 10 سالہ بچہ جاں بحق
- جاپانی وزیراعظم کی مسلم ممالک کے سفراء کو دعوت افطار
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں اضافہ
- بی جے پی کے رکن بجٹ سیشن میں موبائل پر فحش فلم دیکھتے رہے؛ ویڈیو وائرل
- اہم آئینی امور فل کورٹ سے ہی حل کرنے چاہئیں، جسٹس جمال
- انتخابات سےخوفزدہ ن لیگ چیف جسٹس کودھمکا رہی ہے، عمران خان
- ملک میں مہنگائی مزید بڑھنے کا امکان ہے، وزارت خزانہ
علی ظفر اور اہلیہ کو 2009 میں کس نے اغواء کیا تھا؟ گلوکار کا انکشاف

(فائل فوٹو)
لاہور: پاکستان کے مقبول گلوکار علی ظفر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اور اہلیہ کو 2009 میں اغواء کیا گیا تھا جس کیلئے انہیں تاحال انصاف نہیں مل سکا۔
سوشل میڈیا پر گلوکار نے پہلی مرتبہ اپنے اغواء کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے مداحوں کے ساتھ کچھ اہم معلومات اور ملک کے انصاف کے نظام کے بارے میں اپنا تجربہ بیان کیا ہے۔
علی نے انسٹاگرام پر لکھا، ’2009 میں مجھے اور عائشہ کو اغوا کیا گیا تھا۔ ہم بچ گئے اور ہم اس واقعے کے بارے میں بات نہیں کرتے۔ تاہم ہم دونوں تاحال اس صدمے میں ہیں آپ کو پارٹی میں آنے والے کسی شخص کے ذریعے بلیک میل اور ہراساں کیا جا رہا ہے‘۔
علی ظفر نے لکھا کہ ’ہم نے ہرجانے کے لیے فائل کرنے کا فیصلہ کیا لیکن یہ دیکھتے ہوئے کہ نظام آپ کے لیے انصاف کی تلاش میں کتنا مشکل بناتا ہے، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ لوگ خود پڑھ سکیں‘۔
Moreover, how does one cross examine even through the video link when your hands are tied ?
This para … I mean …
Now, on every question we ask, the lawyer @saqibjillani is going to interject and say, “My Lord, the Supreme Court has instructed you cannot ask this question.” pic.twitter.com/pVjA1k7UGS— Ali Zafar (@AliZafarsays) November 26, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ ’تقریباً 5 سال پہلے میں نے مناسب اور پیشہ ورانہ طریقہ استعمال کرتے ہوئے انصاف کے حصول اور ہرجانے کا دعویٰ کرنے کے لیے اپنے نظام انصاف کی طرف رجوع کیا‘۔
علی ظفر نے سوشل میڈیاپر دستاویز اور تفصیلات شیئر کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’ان تمام سالوں کے بعد سسٹم نے ہمیں تمام متعلقہ سوالات پوچھنے اور تمام متعلقہ ثبوت عدالت میں پیش کرنے کی اجازت نہیں دی۔ کیوں؟‘
Once i flew back all the way from U.S leaving my tour so I would not waste a single day & present myself for any kind of grilling/gruesome cross examination by @saqibjillani @nighatdad @Pansota1, for as many hours & days they wanted. When you have nothing to hide u don’t hide.
— Ali Zafar (@AliZafarsays) November 26, 2022
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب علی ظفر نے اپنے اغواء کی تفصیلات سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئےعوام کو بتایا کہ مقبول شخص ہونے کے باوجود انہیں انصاف نہیں مل رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔